• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 59001

    عنوان: متولی کے کیا شرائط ہیں؟

    سوال: کیا سودی بینک کا ملازم مسجد کا متولی بن سکتا ہے ؟متولی کے کیا شرائط ہیں؟ اگر ملازمت چھوڑ دے اور متولی بنے پھر کیا حکم ہے ؟جزاء کم اللہ خیرا

    جواب نمبر: 59001

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 853-867/L=7/1436-U متولی ایسے شخص کو بنانا چاہیے جو امین ہو (خائن نہ ہو) دین دار ہو (بد دین نہ ہو) انتظامِ وقف کی اہلیت اور اس سے دلچسپی رکھتا ہو، جو شخص بینک میں ایسے کام کی ملازمت کرتا ہو جس میں براہ راست سودی دستاویز لکھنے، سود پر گواہ بننے یا لینے دینے کے اعتبار سے سود پر تعاون ہو وہ متولی بننے کا اہل نہیں، البتہ اگر ملازمت چھوڑدے اور اس کے اندر مذکورہ بالا صفات پائی جائیں تو وہ متولی بن سکتا ہے۔ قال في الإسعاف: ولا یولي إلا أمین قادر بنفسہ أو بنائبہ؛ لأن الولایة مفیدة بشرط النظر ولیس من النظر تولیة الخائن لأنہ یخل بالمقصود وکذا تولیة العاجز لأن المقصود لا یحصل لہ (البحر الرائق: ۵/۳۷۸)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند