• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 58336

    عنوان: سوال یہ ہے کہ کیا سرکاری زمین میں مسجد بنانا اور مسجد کے نام پر روڈ پر قبضہ کرنا شریعت میں جائز ہے؟ کیا مجھے اصل فتوی کی کاپی مل سکتی ہے؟

    سوال: سوال یہ ہے کہ کیا سرکاری زمین میں مسجد بنانا اور مسجد کے نام پر روڈ پر قبضہ کرنا شریعت میں جائز ہے؟ کیا مجھے اصل فتوی کی کاپی مل سکتی ہے؟

    جواب نمبر: 58336

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 438-445/N=6/1436-U اگر حکومت سے باقاعدہ مسجد کے نام زمین الاٹ کراکے سرکاری زمین پر مسجد بنائی جائے یا روڈ کا کچھ حصہ مسجد میں شامل کرلیا جائے بشرطیکہ مسجد کی توسیع میں اس کی ضرورت ہو ارو اس کی وجہ سے راستہ بہت تنگ ہوکر لوگوں کے لیے زحمت ودشواری کا باعث نہ ہوجائے تو اس میں کچھ حرج نہیں، جائز ہے۔ اور اگر صورتِ واقعہ کچھ اور ہو تو پوری تفصیل لکھ کر سوال کریں وذکر فی الواقعات: رجل بنی مسجدًا علی سور المدینة لا ینبغي أن یصلي فیہ لأنہ حق العامة فلم یخلص للہ تعالی کالمبني في أرض مغصوبة․․․ ولو فعلہ بإذن الإمام ینبغي أن یجوز فیما لا ضرر فیہ یعني: في مسجد السور لأنہ نائبہم (غنیة المستملي ص۶۱۵،مطبوعہ مکتبہ اشرفیہ دیوبند)، جعل شيء أي: جعل الباني شیئًا من الطریق مسجدًا لضیقہ ولم یضر بالمارین جاز لأنہما للمسلمین (درمختار مع الشامي: ۶/۵۷۴،مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند)، قولہ: ”لضیقہ ولم یضر بالمارین“ أفاد أن الجواز مقید بہذین الشرطین ط (شامي)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند