• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 57395

    عنوان: مدرسہ کے اوپر رہائش

    سوال: ہمارے گاؤں میں بچیوں کے ناظرہ قرآن پڑھنے کی کوئی مناسب جگہ نہیں تھی جس کے پیش نظر میرے والد صاحب نے اپنی ذاتی جگہ پر مدرسہ کی تعمیر کروائی جس کی تعمیر میں گاؤں کے لوگوں نے ہم سے زیادہ مالی امداد کی ہے اب الحمدللہ وہاں پڑھائی شروع ہو گئی ہے والد صاحب مھتمم ہیں اور مدرسے کے اخراجات لوگوں کے تعاون سے پورے ہو رہے ہیں (۱) کیا ہم مدرسہ کے اوپر رہائش رکھ سکتے ہیں جبکہ میری اہلیہ بھی وہاں پڑھاتی ہیں (۲) اگر اہلیہ کسی وجہ سے نہ پڑھائیں تو رھائش رکھ سکتے ہیں (۳) اگر ہم مدرسہ کی جگہ مسلک دیوبند یا اپنے قریبی تبلیغی مرکز کے نام کر دیں پھر رہائش رکھ سکتے ہیں

    جواب نمبر: 57395

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 330-330/M=4/1436-U مسئولہ صورت میں یہ وضاحت مطلوب ہے کہ وہ زمین والد صاحب نے مدرسہ کے لیے وقف کردی ہے یا اپنی ملکیت پر باقی رکھتے ہوئے اس پر مدرسہ کی تعمیر کی ہے؟ اگر والد صاحب کی ملکیت برقرار ہے تو معطین نے کس حیثیت سے تعاون کیا ہے؟ آپ کے رہائش رکھنے پر والد صاحب یا معطین کی طرف سے اجازت ہے یا نہیں؟ ان مذکورہ باتوں کی وضاحت فرماکر دوبارہ استفتاء کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند