عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 56890
جواب نمبر: 56890
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 175-233/L=2/1436-U مہتمم مدرسہ کے لیے بھی تنخواہ لینا جائز ہے؛ البتہ مہتمم کو چاہیے کہ وہ خود اپنی تنخواہ مقرر نہ کرے، بلکہ اگر اس مدرسے کی شوری ہو تو اس کے حوالے کردے اور شوری نہ ہو توچند سمجھ دار معتمد شخص کے حوالے کردے جو حالات اور ضرورت کے اعتبار سے تنخواہ مقرر کردیں مہتمم بذاتِ خود اپنی تنخواہ مقرر نہ کرے تاکہ تہمت کا اندیشہ نہ ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند