• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 56718

    عنوان: ہماری مسجد میں روٹین کی نمازوں میں زیادہ سے زیادہ ۱۵۰ نمازی اورنماز جمعہ اور عیدین میں ۱۰۰۰ نمازی ہوتے ہیں، جن کے لیے گراؤنڈ فلور اور فرسٹ فلور کافی ہے، ان دنوں ہماری مسجد کی تعمیر نو ہورہی ہے، نمازی حضرات کا کہنا ہے کہ صرف گراؤنڈ فلور اور فرسٹ فلور ہی تعمیر کیا جائے ، مگر مسجد انتظایہ بضد ہے کہ سیکنڈ فلور بھی لازمی تعمیر کرنا ہے۔

    سوال: ہماری مسجد میں روٹین کی نمازوں میں زیادہ سے زیادہ ۱۵۰ نمازی اورنماز جمعہ اور عیدین میں ۱۰۰۰ نمازی ہوتے ہیں، جن کے لیے گراؤنڈ فلور اور فرسٹ فلور کافی ہے، ان دنوں ہماری مسجد کی تعمیر نو ہورہی ہے، نمازی حضرات کا کہنا ہے کہ صرف گراؤنڈ فلور اور فرسٹ فلور ہی تعمیر کیا جائے ، مگر مسجد انتظایہ بضد ہے کہ سیکنڈ فلور بھی لازمی تعمیر کرنا ہے۔ براہ کرم، قرآن وحدیث کی روشنی میں ارشاد فرمائیں کہ بلا ضرورت مسجد کی تعمیر کے بارے میں کیا حکم ہے؟اسی طرح مسجد کی تزئین و آرائش پر بھی جو پیسہ بلاضرورت لگایاجاتاہے اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟جیسا کہ فلور کے لیے اچھا ماربل 100-150 روپئے مربع فوٹ میں مل جاتاہے، اب اگر انتظامیہ 500 والا گرانٹی لگواتی ہے تو شرعی حکم کیا ہے؟

    جواب نمبر: 56718

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 140-128/N=2/1436-U (۱) اگرچہ فی الحال ابھی گراوٴنڈ فلور اور فرسٹ فلور عام نمازوں میں اور جمعہ وعیدین میں کافی ہوتا ہے لیکن مستقبل قریب میں جب نمازیوں کی تعداد بڑھ جائے گی تو ممکن ہے کہ یہ دونوں حصے ناکافی ہوجائیں اور تعمیر کا کام روز روز نہیں ہوتا، ایک بار تعمیر ہوگئی توبرسوں کے لیے فرصت ہوجاتی ہے؛ اس لیے شاید مسجد کی انتظامیہ آئندہ کی ممکنہ ضرورت کے پیش نظر سیکنڈ فلور بھی تعمیر کررہی ہے۔ (۲) اگر مسجد کی تعمیر چندہ کے پیسوں سے ہورہی ہے اور چندہ دہندگان کی طرف سے مسجد میں اچھے سے اچھا ماربل لگانے کی اجازت ہے تو مسجد میں اچھے سے اچھا ماربل لگاسکتے ہیں، گنجائش ہے اگرچہ مسجد کی بہت زیادہ تزئین محمود نہیں۔ اوراگر تزئین اس درجہ ہو کہ اس سے نمازیوں کی نماز میں خلل واقع ہوتا ہو یعنی: خشوع وخضوع متأثر ہوجاتا ہو تو وہ مکروہ ہے،اس سے اجتناب کیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند