• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 56383

    عنوان: مسجد كے امام كی تنخواہ مسجد كے پيسوں سے دی جاسكتی ہے؟

    سوال: ہم نے مسجد کے لئے زمین دی ہے ۳۵ فٹ روڈ ہے جس پے ۳ دوکانے بنے گی اور 100 فٹ پیجہے لمبی ہے اب اس کو کیسے تقسیم کرین اور دوکانوں کاکرایہ کس میں استعمال کریں مسجد کی تعمیر اور امام کی تنخواہ میں اور زمین کو کیسے وقف کریں مثال اگر مسجد ۵۰فٹ چوڑی اور ۴۰ فٹ لمبی اور ۳۰فٹ سحن ہو اب جو چاردیواری کے اندر ہے اسکو مسجد کے لئے وقف کریں اور جو باقی زمین ہے اس کا کیا حکم ہے اس پر تبلیغ والوں کے لئے کمرا بنا سکتے ہیں

    جواب نمبر: 56383

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 138-151/L=2/1436-U مصالح مسجد میں امام اورموٴذن بھی داخل ہیں؛ اس لیے مسجد کے لیے وقف دوکانوں سے جو رقم حاصل ہو اس کو تعمیر مسجد اورامامِ مسجد کی تنخواہ میں صرف کرنے کی اجازت ہے، ویَدخُلُ فی وَقْفِ المَصَالِحِ قَیِّمٌ # اِمَامٌ خَطِیْبٌ والمُوٴَذِّنُ یُعْبَرُ اگر آپ نے اپنی وقف زمین وقف کرکے مسجد کے حوالے کردی ہے تو آپ کا اختیار ختم ہوچکا ہے، اب مسجد کی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کو مسجد کی ضروریات میں استعمال کرے، اوراگر آپ نے ابھی صرف وقف کرنے کا ارادہ کیا ہے وقف نہیں کیا ہے تو آپ کو اختیار ہوگا کہ باقی زمین پر تبلیغ والوں کے لیے کمرے بنواکر انھیں کے قیام کے لیے ان کو مختص کردیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند