• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 55615

    عنوان: زید نے ایک اپنی چاروں دکانوں کی چھت پر ایک کمرہ بنایا تھا ، اس نے سبھی دکانیں الگ الگ آدمی کو بیچ دی ہیں ، اب اس نے اس کمرہ کو ” مسجد“ قرار دیا ہے ، کیا یہ کمرہ شریعت کے مطابق جائزمسجد ہے؟

    سوال: زید نے ایک اپنی چاروں دکانوں کی چھت پر ایک کمرہ بنایا تھا ، اس نے سبھی دکانیں الگ الگ آدمی کو بیچ دی ہیں ، اب اس نے اس کمرہ کو ” مسجد“ قرار دیا ہے ، کیا یہ کمرہ شریعت کے مطابق جائزمسجد ہے؟ اگر یہ جائز مسجد نہیں ہے تو براہ کرم، کوئی مناسب طریقہ بتائیں تاکہ اس جگہ کو ایک شرعی مسجد میں بدل دیں۔جزاک اللہ

    جواب نمبر: 55615

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1872-1588/B=1/1436-U87 وہ کمرہ مسجد شرعی نہ ہوگا، اس میں نماز پڑھنے سے مسجد کا ثواب نہیں ملے گا۔ مسجد کے نیچے یااوپر مسجد کے لیے وقف ہونا ضروری ہے، کسی بندہ کی ملکیت کا حق نہ ہونا چاہیے۔ کسی دوسری جگہ مستقل مسجد کے لیے زمین خریدیں اور پھر وہاں مسجد تعمیر کرائیں، اس کے اوپر نیچے کوئی دوسری عمارت نہ بنوائیں، پھر اس میں عام مسلمانوں کو نماز پڑھنے کی اجازت دیدیں، اس کا راستہ بھی علیحدہ سے نکالیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند