• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 55577

    عنوان: بیت الخلاء کی عمارت کے چار ستون ہیں جس کے اندر چار WC (بیت الخلاء )، چار باتھ روم اور آٹھ وضو خانے ہیں ، کیا ہم ان چارستونوں کو مسجد کے مینار لئے اٹھا سکتے ہیں تاکہ لوگ جان سکیں کہ اس علاقے میں مسجد ہے؟ کیا اس بارے میں شرعی ممانعت ہے؟

    سوال: بیت الخلاء کی عمارت کے چار ستون ہیں جس کے اندر چار WC (بیت الخلاء )، چار باتھ روم اور آٹھ وضو خانے ہیں ، کیا ہم ان چارستونوں کو مسجد کے مینار لئے اٹھا سکتے ہیں تاکہ لوگ جان سکیں کہ اس علاقے میں مسجد ہے؟ کیا اس بارے میں شرعی ممانعت ہے؟

    جواب نمبر: 55577

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1249-994/D=11/1435-U مسجدوں کے لیے مینار کا ہونا یہ کوئی شرعی چیز نہیں ہے البتہ مسجد ہونے کی علامت کے طور پر بنایا جاتا ہے تاکہ مینار کی وجہ سے دور سے علم ہوجائے اور مسافر وغیرہ کو مسجد تک پہنچنے میں آسانی ہو، نیز اس سے مسجد کی شان بھی نمایاں ہوجاتی ہے اسے مسجد کے کسی حصہ پر بھی بناسکتے ہیں، جہاں سے علامت اچھی طرح ظاہر ہو، لہٰذا بیت الخلاء، وضو خانہ کے ستونوں پر یا مسجد کے گیٹ پر بھی مینار بنانا درست ہے، اس میں شرعی کوئی ممانعت نہیں، لیکن مینار کی تعمیر میں بلاوجہ پیسہ خرچ نہ کیا جائے، خاص کر وقف کا پیسہ کہ اس میں احتیاط ضروری ہے، سادگی اور اختصار ملحوظ رکھا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند