عنوان: پرانے قبرستان كی زمین فروخت كركے مسجد میں لگانا
سوال: ہمارے یہاں کچھ لوگوں نے کافی وقت پہلے اپنے مردوں کو اپنے ہی کھیت میں دفنکرتے تھے ، لیکن اب وہاں آبادی ہو گئی ہے ، لیکن قبروں کی جگہ باقی ہے جو کہ پچاس گز کے قریب ہے، لیکن اب وہاں قبریں دکھائی نہیں دیتی، مگر یہ معلوم ہے کہ یہاں پر قبر تھی ۔ س جگہ کے مالکوں نے اب یہ فیصلہ کیا ہے کہ اس جگہ کو بیچ کر جو روپئے آئے اسے مسجد کی تعمیر میں دیدیئے جائیں ، کیا یہ روپئے مسجد میں لگا ناجائز ہے یا نہیں؟ اور اگر یہ روپئے مسجد میں لگ گئے ہیں تو کون کون گناہ گار ہے ؟ان سب کی جانکاری مسجد کمیٹ کو بھی ہے۔ براہ کرم، قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب دیں ۔ مہربانی ہوگی۔
جواب نمبر: 5528401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1629-1360/B=11/1435-U
اگر وہ کھیت قبرستان کے لیے وقف نہیں کیا ہے بلکہ مالک کی ملکیت میں ہے تو اس کھیت کو فروخت کرسکتے ہیں اور فروخت کرکے مالک کھیت وہ رقم مسجد میں دینا چاہیے تو مسجد میں بھی دے سکتا ہے۔ اس میں کوئی گناہ کی بات نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند