عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 53326
جواب نمبر: 53326
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 873-684/D=8/1435-U مسجد مکمل طور پر شہید کردینا کہ اس میں نماز بالکل بند ہوجائے برا ہے، ایک طرف سے تعمیر شروع کرتے اور دوسری طرف نماز ہوتی رہتی، اسی طرح پھر دوسری طرف تعمیر کرتے اور تیسرے حصہ میں نماز ہوتی رہتی، خواہ چند لوگ ہی نماز پڑھ سکتے، لیکن مسجد میں نماز موقوف نہ کی جاتی۔ اب اگر تعمیر کی وجہ سے مسجد کے حصہ میں جماعت نہیں ہوسکتی تو عارضی طور مدرسہ کی عمارت میں نماز ادا کی جاسکتی ہے۔ چھت کے نیچے وضو خانہ ہونے سے نماز میں کوئی کراہت نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند