• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 52671

    عنوان: واقف نے جس کومتولی قرار دیا ہے اس کو دوسرا شخص موقوف كرسكتا ہے؟

    سوال: مسئلہ یہ ھیکہ ایک کمیتی نے مسجدنعمان الکوسرترست رجسترد کے نام سے چندہ کرکے مسجدکے لیے زمین خریدي گیی پھراس جگہ ایک عارضي شیدوالی مسجد بناکر نمازشروع کردی گیی..اسي طرح تین چارسال اسي مین نمازھوتی رھی اس درمیان مسجدکی پکی تعمیرکے لیے بھت جدوجھدکیے اورچندہ وغیرہ بھی کررھے تھے ..لیکن ایک مالدارصاحب نے تعمیرکے لیے تیارھوگیے اورانھون نے مسجدکی تعمیربھی کردی..اورتعمیرکرکے مسجدکے باھرحصہ مین ایک بورداپنے نام سے بانی وچیرمین مسجدکرکے چسپان کردیے ھین..کیااس طرح صرف تعمیرکرکے اپنے اپکوبانی لکھ کرلگانادرست ھے ?حالانکہ زمین توکمیتی نے چندہ وغیرہ جمع کرکے بھت کوشش سے لیاتھا!..براہ کرم مفصل جواب دے کرممنون مشکورھون.....

    جواب نمبر: 52671

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 861-864/N=8/1435-U فتاوی دارالعلوم دیوبند (۱۳: ۲۴۵) میں ہے: ”واقف کوئی دوسرا ہو اور بانی دوسرا ہو یہ بھی صحیح ہے، اور بانی وہ ہے جو تعمیر کرنے والا اورمسجد بنانے والا ہو؛ لیکن واقف نے جس کومتولی قرار دیا ہے اس کو یہ دوسرا بانی موقوف نہیں کرسکتا“ اس لیے صورت مسئولہ میں جن صاحب نے اپنی جیب خاص سے پوری مسجد تعمیر کرائی ہے وہ مسجد کے بانی ہیں، البتہ وہ متولی وذمہ دار نہیں ہیں، متولی وذمہ دار مسجد کی کمیٹی ہے۔ اورآدمی کا اپنا کوئی نیک عمل ظاہر کرنا اگر ریا ونمود کے طور پر ہو تو یہ آخرت میں ضیاعِ ثواب کا باعث ہوتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند