• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 51960

    عنوان: قبرستان میں جگہ مخصوص كرنا

    سوال: ہمارے گاؤں کے قبرستان میں ہماری برادری (خاندان) کے تمام رشتہ داروں کی قبریں قبرستان کی ایک جانب کئی برسوں سے مخصوص جگہ پر ہیں، جہاں ہمارے تمام رشتہ دار، آباء و اجداد بازو بازو میں مدفون ہیں اور آج تک رشتہ داروں کے انتقال کے بعد انہیں بھی تمام کے ساتھ قریب میں ہی دفن کیا جاتاہے اور ہمارے والد صاحب کی بھی یہ وصیت ہے کہ انہیں بھی وہیں ان کے والدین کے قدموں تلے دفن کیا جائے اور مجھے بھی اپنے رشتہ داروں کی قبروں کے پاس جا کر بہت عقیدت اوراپنا پن محسوس ہوتاہے جس کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ ایصال ثواب کو دل چاہتاہے، اس کی وجہ سے قبرستان کی جگہ کا بھی کوئی مسئلہ (شکایت) نہیں ہے ، کافی جگہ خالی پڑی ہے۔ ضروری بات یہ ہے کہ ہماری طرح دیگر برادری والوں کا بھی یہی حال ہے، میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا قبرستان میں اسی طرح سے جگہ مخصوص کروانا درست ہے؟ اور کیا مجھے میرے والد صاحب کی وصیت پر عمل کرنا درست ہوگا؟ والسلام

    جواب نمبر: 51960

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 571-462/D=5/1435-U عمومی قبرستان میں خاندان وبرادری کے اعتبار سے قبرستان کا ایک ایک حصہ جدا پہلے سے عملاً چلا آرہا ہے اس میں حرج نہیں کیونکہ میت کو بھی اقرباء کے قرب سے انس محسوس ہوتا ہے، لیکن چونکہ قبرستان عمومی اوروقف ہے اس لیے بوقت ضرورت کسی کو اپنا مردہ دفن کرنے سے منع کرنا جائز نہ ہوگا، اسی طرح قبرستان اگر تنگ ہے تو اپنے لیے پہلے سے جگہ مخصوص کرانا کہ دوسرا دفن نہ ہوسکے جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند