• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 50387

    عنوان: مسجد کے امام صاحب جو کہ حافظ و عالم ہیں ، ہماری مسجد کے صدر جو کہ یہ کہتاہے کہ یہ مسجد اس کی ہے ، اس بنا پر اس نے ہمارے سابق امام جو کہ مفتی تھے زبردستی مسجد کی امامت سے نکال دیا

    سوال: ہمارے مسجد کے امام صاحب جو کہ حافظ و عالم ہیں ، ہماری مسجد کے صدر جو کہ یہ کہتاہے کہ یہ مسجد اس کی ہے ، اس بنا پر اس نے ہمارے سابق امام جو کہ مفتی تھے زبردستی مسجد کی امامت سے نکال دیا ، اس وجہ سے کہ وہ حق بولا کرتے تھے۔ تمام علاقے کے لوگ اس بات سے ناراض تھے اور تمام ہی لوگ انہیں نکالنا نہیں چاہتے تھے ، لیکن اس نے کسی کی بھی نہ سنی اور مفتی صاحب کو امامت سے نکال دیا ، اس بات کو لے کو ہمارے علاقے میں ایک بڑا جھگڑا ہوا ،جس میں اس مسجد کے صدر کے لڑکے شراب پی کے آئے ، اس شخص نے مسجد پہ اپنا قبضہ جما لیا اور موجوہ امام کو لے آیا، بعد میں اوقاف میں مسئلہ چلا گیا اور فیصلے تک امام کو مسجد کے منتظم وقف بور ڈ نے طے کیا ، لیکن یہ امام صرف اس شخص کی سنتاہے ہے جو اپنے آپ کو مسجد کا صدر کہتاہے، اس کے لڑکے جو شرابی ہے ان کابات ہی سنتاہے، لیکن امام ہمارے شہر کے تمام ہی مفتیان کرام سے جلتے ہیں نہ جانے کیوں اس بات سے ہماری ان سے تکرار ہوئی ، کیاہم ان کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 50387

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 212-199/L=3/1435-U مذکورہ بالا صورت میں آپ حضرات اس نئے امام کی اقتدا میں نماز ادا کرسکتے ہیں؛ البتہ صدر مسجد کا بلاوجہ سابق امام کو نکالنا اور پھر اس کے نتیجے میں جھگڑا کرنا جائز نہیں تھا یہ سخت غلطی تھی جس پر توبہ واستغفار لازم ہے، اور اگر صدر سے امام کی شان میں گستاخی بھی ہوئی ہو، تو امام صاحب سے معافی مانگنا بھی ضروری ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند