عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 42520
جواب نمبر: 42520
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1200-1231/N=1/1434 قرآن وحدیث کی اصطلاح میں مسجد اقصی ایک مخصوص مسجد کا نام ہے جو شہر قدس میں واقع ہے اور اسمیں نماز پڑھنے اور یہاں سے حج یا عمرہ کا احرام باندھنے وغیرہ کے احادیث میں بہت فضائل وارد ہوئے ہیں اور وہ فضائل دنیا کی عام مساجد کے لیے ثابت نہیں، اس لیے تلبیس کے مقصد سے دنیا کی کسی اور مسجد کو مسجد اقصیٰ کہنا یا نام رکھنا اور اس کے لیے اصل مسجد اقصی کے فضائل ثابت کرنا یا سمجھنا شرعاً ہرگز جائز ودرست نہیں، بلکہ حرام ہے، اور اگر تلبیس مقصود نہ ہو تب بھی اصل مسجد اقصیٰ کے علاوہ کسی اور مسجد کا نام مسجد اقصیٰ نہ رکھا جائے کیونکہ یہ اشتباہ کا باعث ہوگا اور اس میں اصطلاح شرع کو بدلنا بھی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند