عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 36818
جواب نمبر: 36818
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 220=167-3/1433 (۱) بہ طور پیشہ اجرت لے کر مسجد میں پڑھانا مکروہ ہے؛ لیکن اگر کوئی دوسری جگہ میسر نہ ہو یا مسجد کی حفاظت بھی مقصود ہو تو پھر مسجد میں اجرت لے کر تعلیم دینے میں کوئی حرج نہیں۔ (۲) آگے کے دودانت کا باہر کو ہونا ایک طرح کا عیب ہے؛ اس لیے اسے ٹھیک کرانے کے لیے مذکورہ تدبیر اپنائی جاسکتی ہے، بہ شرطیکہ قابل اعتماد ڈاکٹر یہ یقین دہانی کرے کہ اس عمل کے بعد یہ عیب درست ہوجائے گا اور اس کے نتیجے میں کوئی دوسری تکلیف پیدا نہ ہوگی ”یستفاد مما في الفتاوی الہندیة: إذا أراد الرجل أن یقطع إصبعا زائدة أو شیئًا آخر قال نصیر -رحمہ اللہ- إن کان الغالب ہو النجاة فہو في سعة من ذلک (الفتاوی الہندیة: ۵/۳۶۰) کذلک یستفاد مما في السیرة الحلبیة من قصة قتادة وإعادة عینہ إلی محلّہا مخافة أن لا تحبہا زوجتہا․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند