• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 36408

    عنوان: لوگ جماعتوں میں آتے ہیں اور مسجدوں میں قیام کرتے ہیں، لیکن مسجد کا خیال نہیں رکھتے ہیں اور بے جھجھک سوجاتے ہیں، اس طرح مسجد کی توہین ہوتی ہے۔ اس کے لئے آپ صحیح مشورہ دیں کہ کیا کرنا چاہئے؟

    سوال: لوگ جماعتوں میں آتے ہیں اور مسجدوں میں قیام کرتے ہیں، لیکن مسجد کا خیال نہیں رکھتے ہیں اور بے جھجھک سوجاتے ہیں، اس طرح مسجد کی توہین ہوتی ہے۔ اس کے لئے آپ صحیح مشورہ دیں کہ کیا کرنا چاہئے؟

    جواب نمبر: 36408

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 199=114-2/1433 مسجد کا احترام ہرایک پر لازم ہے، اسی وجہ سے فقہائے کرام نے غیرمعتکف کے لیے مسجد میں کھانے، پینے اور سونے سے منع فرمایا ہے لہٰذا جماعت کے لوگوں کو چاہیے کہ اولاً کھانے، سونے کا انتظام شرعی مسجد کی حد سے الگ کریں، جیسا کہ تبلیغی جماعت کے مرکز نظام الدین سے بھی اسی کی ہدایت دی جاتی ہے، لیکن اگر کسی مسجد میں الگ سے قیام طعام کا انتظام نہیں ہے تو پھر مسجد ہی میں قیام وطعام کی اجازت ہے، البتہ ایسی صورت میں جماعت کے لوگوں کو چاہیے کہ مسجد میں داخل ہوتے ہوئے جماعت کے اصول کے مطابق اعتکاف کی نیت کرلیں، اعتکاف کی نیت کرنے کے بعد مسجد میں قیام وطعام کی فقہائے کرام نے اجازت دی ہے، لیکن اس کا بہت اہتمام کرنا چاہیے کہ مسجد کا احترام باقی رہے، خص المعتکف بأکل وشرب․․․ لا یکرہ الأکل ونحوہ في الاعتکاف الواجب فکذلک في التطوع کما في کراہیة جامع الفتاوی ونصہ: یکرہ النوم والأکل في المسجد لغیر المعتکف وإذا أراد ذلک ینبغي أن ینوي الاعتکاف فیدخل فیذکر اللہ تعالی بقدر ما نوی أو یصلي ثم یفعل ماشاء․ والظاہر أن مثل النوم والشرب والأکل إذا لم یشغل المسجد ولم یلوثہ لأن تنظیفہ واجب․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند