عنوان: (۱) تبلیغی جماعت میں نکلے ساتھی موبائل بیٹری مسجد کے پاورلائن پر چارج کرلیتے ہیں، اس کا کیا حکم ہے؟(۲) تبلیغ جماعت میں نکلے ساتھی موبائل بیٹری مسجد کے پاور لائن پر چارج کرنے کے بعد کچھ پیسے اس کے بدلے مسجد کی چندہ پیٹی میں ڈال دیتے ہیں ، کیا ایسا کرلینے کی گنجائش ہے ؟ (۳) اس کی کوئی اچھی شکل تجویز فرمائیں۔ جزاک اللہ
سوال: (۱) تبلیغی جماعت میں نکلے ساتھی موبائل بیٹری مسجد کے پاورلائن پر چارج کرلیتے ہیں، اس کا کیا حکم ہے؟(۲) تبلیغ جماعت میں نکلے ساتھی موبائل بیٹری مسجد کے پاور لائن پر چارج کرنے کے بعد کچھ پیسے اس کے بدلے مسجد کی چندہ پیٹی میں ڈال دیتے ہیں ، کیا ایسا کرلینے کی گنجائش ہے ؟ (۳) اس کی کوئی اچھی شکل تجویز فرمائیں۔ جزاک اللہ
جواب نمبر: 2965201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 275=275-3/1432
اچھی شکل تو یہی ہے کہ موبائل چارج کرنے کے لیے مسجد کی لائٹ استعمال نہ کی جائے، چارج کی ضرورت ہو تو باہر کسی دوکان یا مکان والے کو پیسے دے کر کرالیا کریں، یا اگر جماعت کا کوئی مقامی ساتھی اپنے گھر سے بلاعوض کراکر لادے تو یہ بھی درست ہے، اور اگر مسجد کے باہر چارج دشوار ہو تو متولی مسجد سے اجازت لے کر مسجد کی لائٹ سے چارج کرلیں اور بقدر چارج بلکہ کچھ زائد پیسے مسجد کی پیٹی میں ڈال دیں، اس کی گنجائش ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند