• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 29404

    عنوان: میرا تو یہ عقیدہ ہے کہ مسجد میں تیز آواز سے بولنا یا دوڑنا مسجد کی بے حرمتی ہے اگر کسی بندہ پر وجد آجائے اور وہ مسجد میں دوڑنے یا چلنے لگے تو یہ ٹھیک ہے یا نہیں؟ برا ہ کرم، اس بارے میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔ 

    سوال: میرا تو یہ عقیدہ ہے کہ مسجد میں تیز آواز سے بولنا یا دوڑنا مسجد کی بے حرمتی ہے اگر کسی بندہ پر وجد آجائے اور وہ مسجد میں دوڑنے یا چلنے لگے تو یہ ٹھیک ہے یا نہیں؟ برا ہ کرم، اس بارے میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔ 

    جواب نمبر: 29404

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 284=204-2/1432

    چلنے میں تو کچھ حرج نہیں، دوڑنے میں اعتدال قائم رہے تو وہ بھی منافی احترام مسجد نہیں، باقی صاحب وجد کو سمجھادیں اگر وہ وجد میں صادق ہوگا تو ہمہ اوقات آدابِ مسجد کو ملحوظ رکھے گا اور مغلوب الحال ہوکر کچھ خلافِ ادب ہوگیا تو امید ہے کہ عند اللہ مواخذہ نہ ہوگا، اگر وہ اپنے وجد میں کاذب ہے تو حکمت وبصیرت سے سمجھا بجھاکر اس کو ایسے وقت میں مسجد سے دور رکھا جائے چونکہ حدیث شریف میں بچوں اور پاگلوں کو مسجد سے دور رکھنے کا اسی لیے حکم ہے کہ احترام وآداب مساجد کے خلاف کسی حرکت کے صدور سے اللہ تعالیٰ کا گھر ملوث نہ ہو، یہی علت یا اس کا اندیشہ صورتِ مسئولہ میں بھی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند