• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 24927

    عنوان: ایک مسجد ہے جس کو ایک صاحب نے وقف کی تھی، اس مسجد کے متولی واقف کے گھر کے ایک صاحب ہیں ، محلہ کے کچھ نمازی اس مسجد میں چٹائی اور کولر وغیرہ لگواتے ہیں اور اس کے لیے اعلان کرتے ہیں ، متولی صاحب کہتے ہیں کہ ہماری اس مسجد میں کسی کو میری اجازت کے بغیر دخل دینے کا کوئی حق نہیں ہے ، کیا متولی کا یہ کہنا ٹھیک ہے؟ اور مسجد میں دیگر لوگوں کو متولی کی اجازت کے بغیر کچھ کرنا غلط ہے؟

    سوال: ایک مسجد ہے جس کو ایک صاحب نے وقف کی تھی، اس مسجد کے متولی واقف کے گھر کے ایک صاحب ہیں ، محلہ کے کچھ نمازی اس مسجد میں چٹائی اور کولر وغیرہ لگواتے ہیں اور اس کے لیے اعلان کرتے ہیں ، متولی صاحب کہتے ہیں کہ ہماری اس مسجد میں کسی کو میری اجازت کے بغیر دخل دینے کا کوئی حق نہیں ہے ، کیا متولی کا یہ کہنا ٹھیک ہے؟ اور مسجد میں دیگر لوگوں کو متولی کی اجازت کے بغیر کچھ کرنا غلط ہے؟

    جواب نمبر: 24927

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1331=1051-10/1431

    اگر مسجد میں چٹائیاں بقدر ضرورت موجود ہیں تو دینے والوں کو چاہیے کہ کسی دوسری مسجد میں جہاں ضرورت ہو دیدیں، نیز کولر ضروریات مسجد میں سے نہیں ہے، اس لیے متولی انتظاماً ومصلحةً منع کرسکتا ہے۔ اگر چٹائیاں بقدر ضرورت موجود نہ ہوں تو متولی مسجد کس بنا پر منع کررہا ہے، اس کے قلم سے لکھ کر سوال کے ساتھ منسلک کریں، تو حکم لکھ دیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند