• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 24842

    عنوان: نمازجنازہ مسجد کے اندر پڑھائی جاسکتی ہے یا نہیں؟اگر نہیں تو کن وجوہات کی بنا پر ؟ایک مسجد کا صحن بڑا ہے ، مسجد کے دوحصے ہیں، پہلاحصہ جہاں پر روزانہ پانچوں وقت کی نماز ہوتی ہے، دوسرا حصہ جو مسجد سے ملحق اس کے باہر کے حصہ میں نمازاداکی جاسکتی ہے یا نہیں؟جو مسجد کے اندورنی دروازوں سے لگاہواہے۔ 
    (۲) فرض نماز میں امام کو رکوع ،سجدے اور قومہ اداکرتے وقت تکبیرات رکوع میں جاتے وقت کرنے چاہئے یا رکوع میں جانے کے بعد ؟ اگر کوئی امام رکوع اور قومہ قعدے میں جانے کے بعد تقریبا رکوع میں آدھا چلاجائے اور پھر تکبیر کہے تو نماز ہوجائے گی؟ ایسا ہمیشہ کرنے سے صحت نماز ادا ہوجائے گی؟

    سوال: نمازجنازہ مسجد کے اندر پڑھائی جاسکتی ہے یا نہیں؟اگر نہیں تو کن وجوہات کی بنا پر ؟ایک مسجد کا صحن بڑا ہے ، مسجد کے دوحصے ہیں، پہلاحصہ جہاں پر روزانہ پانچوں وقت کی نماز ہوتی ہے، دوسرا حصہ جو مسجد سے ملحق اس کے باہر کے حصہ میں نمازاداکی جاسکتی ہے یا نہیں؟جو مسجد کے اندورنی دروازوں سے لگاہواہے۔ 
    (۲) فرض نماز میں امام کو رکوع ،سجدے اور قومہ اداکرتے وقت تکبیرات رکوع میں جاتے وقت کرنے چاہئے یا رکوع میں جانے کے بعد ؟ اگر کوئی امام رکوع اور قومہ قعدے میں جانے کے بعد تقریبا رکوع میں آدھا چلاجائے اور پھر تکبیر کہے تو نماز ہوجائے گی؟ ایسا ہمیشہ کرنے سے صحت نماز ادا ہوجائے گی؟

    جواب نمبر: 24842

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 1769=1296-10/1431

    (۱) اگر دوسرا حصہ داخل مسجد حصہ ہے تو اس میں نماز جنازہ مکروہ ہے، حدیث شریف اور کتب فقہ وفتاویٰ سے ایسا ہی ثابت ہے۔
    (۲) تکبیراتِ انتقالیہ میں تکبیر از اول تا آخر ہونی چاہیے رکوع میں آدھا چلا جائے یا رکوع قعدہ قومہ میں پہنچ کر تکبیراتِ انتقالیہ کہے تو یہ صورت مکروہ ہے، اور ہمیشہ ایسا کرنے کی عادت بنالینے میں کراہت مزید بڑھ جاتی ہے۔ اگرچہ فسادِ صلاة کا حکم تو پھر بھی لاگو نہ ہوگا تاہم یہ طریقہ اپنانا مکروہ ہے اس کی اصلاح کی طرف توجہ کرنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند