عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 19442
جس
کی آمدنی حرام یا مشکوک ہو ایسا مال مسجد میں استعمال کرنا کیسا ہے؟
جس
کی آمدنی حرام یا مشکوک ہو ایسا مال مسجد میں استعمال کرنا کیسا ہے؟
جواب نمبر: 1944201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 199=189-2/1431
اگر شرعی دلیل سے حرام یا مشکوک ہونا ثابت ہے اور مقامی علمائے کرام اصحابِ فتویٰ حضرات میں سے کوئی مفتی صاحب تحقیقِ شرعی کرکے بتلادیں تو ایسا حرام یا مشکوک مال مسجد میں صرف کرنا جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
سوال یہ ہے کہ ایک سو اسکوائرڈ زمین پر مسجد بنائی گئی۔ مسجد بناتے وقت یہ نیت کی گئی تھی کہ گراؤنڈ فلور کا حصہ بیت الخلاء اور طہارت خانہ اور وضو خانہ کے واسطے ہوں گے۔ فرسٹ فلور میں نماز ہوگی ۔چار سال کے بعد مغرب کی جانب ایک سو اسکوائرڈ زمین مسجد کے لیے خرید گئی۔ اب ہم وہاں پر بیت الخلاء کی توسیع کرنا چاہتے ہیں۔ کیا ہم گراؤنڈ فلور پر بیت الخلاء کی توسیع کر سکتے ہیں ؟یاد رہے کہ گراؤنڈ فلور پرمسجد کی نیت نہیں ہے پہلے سے۔ عارضی طورپر گراؤنڈ فلورپر نماز بھی پڑھی گئی ہے۔ براہ کرم، اس کی وضاحت کریں۔
2693 مناظرامام مسجد کا مسجد کی چیزوں کو استعمال کرنا
3527 مناظرکیا ناجائز زمین پر بنائی گئی مسجد کو حکومت منہدم کرسکتی ہے؟
مسجد کے نام وقف زمین بیچنا جائز نہیں
7739 مناظركیا مسجد كے لیے وقف شدہ زمین كو رجسٹرڈ كرانا ضروری ہے؟
8195 مناظر