• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 1863

    عنوان: کیا پرانی مسجد کو شہید کرکے مسجد کو ستونوں میں بناسکتے ہیں؟

    سوال:

    ہم ایک کثیرمنزلہ عمارت بنارہے ہیں۔ اس جگہ کی سابقہ عمارتیں توڑ دی گئی ہیں سوائے مسجد کے جو اب بھی وہاں ہے ۔ اب نئے نقشہ کے حساب سے وہ مسجد راستے میں پڑرہی ہے۔ہم نے ٹینڈر جاری کردیاہے ۔ اس پروجیکٹ کے لیے ایک انٹرنیشنل کمپنی کا انتخاب بھی ہو چکاہے، اس لیے اس وقت ہم اس پروجیکیٹ کی دو بارہ ڈیزائننگ نہیں کرسکتے ۔سوال یہ ہے کہ درج ذیل وجوہات کی بنا پر ہم قرآن وحد یث کے مطابق اس مسجد کو مسمار کرسکتے ہیں ؟ (الف) گذشتہ ایک سا ل سے اس مسجد میں ایک نمازی بھی پابند ی سے نہیں آتا ہے۔ (ب) ہم نے مجوزہ عمارت میں پانچ جگہیں نماز کے لیے مخصوص کی ہیں جن کی مجموعی گنجائش ایک مسجد سے زیادہ ہے۔ (ت) کیا ہم اس مسجد کو ستونوں میں بناسکتے ہیں؟ نئے ڈیزئن کے حساب سے یہ ستون سڑک کے کنار ے ہوں گے اور اوپر کی منزلوں میں نماز پڑھی جائے گی۔ یہ زمین مسجدمذکور کے لیے وقف ہے۔

    جواب نمبر: 1863

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 643/ د= 636/ د

     

    جب ایک مرتبہ مسجد بن گئی اور لوگوں نے اس میں نماز پڑھنا شروع کردیا تو ہمیشہ قیامت تک کے لیے وہ مسجد ہوگئی۔ اس کا تبدیل کرنا، بیچنا، منتقل کرنا سب ممنوع ہوگیا۔ لہٰذا صورت مسئولہ میں جس زمین پر مسجد ہے اس کو ہمیشہ مسجد باقی رکھنا ضروری ہے۔ یہ تو نقشہ بنانے والے کی گڑبڑی ہے کہ اس نے مسجد میں سے راستہ نکالنے کی کوشش کی ہے۔

    (الف) مسجد کو مسمار نہیں کرسکتے أما لو تمت المسجدیة ثم أراد ہدم ذلک البناء فإنہ لا یمکن ذلک (ج۳، ص۴۰۶، شامي) (ب) اس مسجد کو ختم کرنے کی اجازت نہیں ہے، چاہے آپ اس کے بدلے پانچ جگہ مسجد بنوادیں۔ (ت) اس جگہ میں ستونوں پر مسجد کو قائم کردینا بھی درست نہیں ہے کیونکہ مسجد زمین کی تہہ سے لے کر آسمان کی بلندیوں تک مسجد رہتی ہے، اس کے کسی بھی حصہ یا درجہ کو مسجد کے علاوہ کام میں استعمال کرنا جائز نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند