عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 177653
جواب نمبر: 17765301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:685-530/N=9/1441
اگر کوئی مسلمان کورونا وائرس میں انتقال کرجائے تو عام مرحومین کی طرح اُسے بھی غسل دیا جائے گا؛ البتہ غسل میں W.H.O (World Health Organization) یعنی: عالمی صحت ادارہ کی طرف سے جاری کردہ طبی احتیاطی تدابیر بہ طور خاص ملحوظ رکھی جائیں، اس میں غفلت وبے احتیاطی نہ کی جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مسجد کے لاؤڈاسپیکرسے کن چیزوں کا اعلان کر سکتے ہیں؟
3397 مناظرقبرستان کی زمین میں اگر کوئی اس غرض سے دوکان تعمیر کرے کہ اس کے کرایہ کے پیسے کو قبرستان کے مصارف میں خرچ کرے گا تو کیا یہ جائز ہے۔
3179 مناظرمیرے خالی پلاٹ کے بازو میں مسجد کو دوبارہ تعمیر کیا جارہا تھا تو کچھ مہینوں کے لیے مسجد کو میرے پلاٹ پر منتقل کیا گیا۔ کیا میرے پلاٹ پر اذان دی جاسکتی ہے جب تک وہاں مسجد ہے؟ میں نے سنا تھا کہ ایسی صورت میں نماز بالکل ہوسکتی ہے پر اذان مسجد کی اصل جگہ سے ہی پکارنی ہوگی، کیا یہ صحیح ہے؟ برائے مہربانی اس مسئلہ کا حل شریعت کے مطابق کیا ہے ضرور اور جلد سے جلد بتائیں ؟
1834 مناظرصوبہ مہاراشٹر کا آخری ضلع گھرچیرولی اوراس ضلع گھرچیرولی کی تحصیل اٹاپلی ہے۔ یہ پورا علاقہ دین کے اعتبار سے بچھڑا علاقہ۔ اس علاقہ کی تحصیل اٹاپلی نکسل وادی علاقہ ہے۔ دو دین سے بہت دور ہے۔ اس بستی اٹاپلی میں ایک مسجد ہے، جس کے اطراف میں صرف ۲/ مسلمانوں کے گھر آباد ہیں، پہلے سے اس مسجد میں نمازی کم تھے اور اس مسجد کو آباد رکھنے کی محنت وکوشش بھی کی جاتی تھی، مگر کچھ روز پہلے اس مسجد میں ایک حادثہ ہوگیا کہ ایک مسلمان مسجد میں خودکشی کرکے مرگیا اب اس حادثہ کے بعد لوگ جو مسجد میں آکر نماز پڑھتے تھے، اب ڈر رہے ہیں کوئی مسجد میں نماز کے لیے آنے کو تیار نہیں، کوئی امام بھی کہیں موٴذن بھی نہیں، پہلے کبھی جماعت آکر ٹھہرتی تہی، اب اس حادثہ کے بعد کوئی ٹھہرنے کے لیے تیار نہیں، اس بستی کے مسلمان جہاں آباد ہیں وہ جگہ اس مسجد سے ڈیڑھ کلومیٹر دور ہے، اس مسجد میں اس وقت اذان بھی نہیں ہوتی، مسجد ویران ہوجائے گی، اس کا پورا اندیشہ ہے، اس وجہ سے بستی والوں کا یہ کہنا ہے کہ جہاں مسلمان آباد ہیں، وہاں مسجد بنوائی جائے، اور اس مسجد کو مکتب مدرسہ یا عیدگاہ میں منتقل کیا جائے، یا اس کو شہید کرکے جہاں مسلمان لوگ آباد ہیں وہاں بنالی جائے اور عصر کی نماز اس میں ادا کی جائے، یا صرف اس مسجد میں جمعہ ادا کیا جائے، کیا ایسا کرنا درست ہے کہ نہیں؟ شک یہ بھی ہے کہ اس میں کچھ نہیں کرسکتے تو مسجد کے ویران ہونے کا پورا خطرہ ہے، محنت بھی کی گئی کہ اس کو آباد رکھا جائے، مگر حادثہ ہونے کے بعد تو کوئی مسجد میں آنے کو تیار نہیں، اس وقت عشاء فجر کی اذان بھی کہیں نہیں ہوتی جہاں مسلم آبادی ہے ، وہ دیڑھ کلومیٹر کے فاصلہ پر ہے، جو دین سے دور ہیں۔ ایسی صورت حال میں آپ حضرات اس کی کوئی بہتر صورت ہوسکتی ہو تو نکالیں اور برائے کرم اس مسئلہ کا بہترین حل شریعت کی روشنی میں مدلل محقق تاکہ ہم پوری بستی والوں کے سامنے رکھیں، جلدی سے جواب مرحمت فرمادیں، دعاء فرماویں کہ اللہ تعالیٰ سب کو دین کی صحیح سمجھ نصیب فرماویں، آپ حضرات اپنی دعواتِ صالحہ میں ہمیں یاد فرمائیں۔
قبرستان كے لیے جنریٹر خریدنا ؟
4210 مناظرواہب كی ہبہ كردہ زمین سے زائد جگہ پر قبضہ كرنا
7257 مناظرمسجد کا متولی کیسا ہونا چاہیے؟ اگر جو آدمی کسی کو اپنے مفاد کے لیے کسی ایسے آدمی کو متولی بنائے جو لائق نہ ہو تو اس کا گنا ہ کس پر ہوگا ، بنانے والے پر یا اہل بستی پر؟
6144 مناظر(۱)امریکہ
کے ایک شہر میں مسلمانوں کو ایک گرجا گھر میں نماز پڑھنے کی اجازت ملی ہے، چونکہ
وہاںآ س پاس میں مسلمانوں کو نماز ادا کرنے کے لیے کوئی مسجد نہیں ہے۔ تو کیا اس
صورت میں مسلمانوں کو وہاں نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟ برائے کرم حوالہ کے ساتھ
بتائیں تاکہ ہمارے طلباء کو اس کا جواب باحوالہ معلوم ہوسکے۔ طالب دعا عبدالرحمن
مسجد میں اے سی چلانا
3348 مناظر