عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 174977
جواب نمبر: 174977
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 299-243/D=04/1441
اونچی بلند جگہ پر اذان دینا مسنون ہے تاکہ آواز آس پاس دور تک پہونچ جائے۔ اسی طرح مسجد یا اس کے کمرے کے اندر دینے کے بجائے باہری حصہ میں دینا مسنون ہے تاکہ مسجد کے باہر تک آواز پہونچ سکے۔
لیکن آجکل لاوٴڈ اسپیکر کا رواج عام ہوگیا ہے اور مسجد یا اس کے کمرے میں اذان دینے سے بھی باہر تک پہونچ جاتی ہے لہٰذا بلند جگہ پر اذان دینے کی جو علت تھی وہ ختم ہوگئی پس نیچے کے حصے میں بھی اذان دے سکتے ہیں، اور مسجد کے اندر بھی دے سکتے ہیں؛ البتہ بہتر نہیں۔
وہو سنة للرجال فی مکان عال فی القنیة ویسن الاذان فی موضع عال والاقامة علی الارض ․․․․․․ وفی السراج وینبغي للموٴذن ان یوٴذن فی موضع یکون أسمع للجیران ویرفع صوتہ ․․․․․․ قلت: والظاہر ان ہذا فی موٴذن الحي، أما من أذن لنفسہاو لجماعة حاضرین فالظاہر أنہ لا یسن لہ المکان العالی لعدم الحاجة (الدر مع الرد: ۱/۲۸۳، کوئٹہ)
قال فی اعلاء السنن: واعلم أن الأذان لایکرہ فی المسجد مطلقاً کما فہم بعضہم من بعض العبارات الفقہیة وعمموہ ہذا الأذان بل مقیداً إذا کان المقصود إعلام ناس غیر حاضرین۔ (اعلاء السنن: ۸/۸۶)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند