• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 174839

    عنوان: مسجد کی تعمیر جدید کے موقعہ پر نماز نیز کسی منزل میں کمرے بنانے کا حکم

    سوال: ہمارے محلے پوسل بستی سئداباد حیدرآباد میں ایک 440سالہ پرانی خطب شاہی مسجد ہے۔ جس کا گراونڈ فلور(Ground floor) اور پہلا فلور(First floor) بنایا جارہا ہے جو مکمل ھونے کے مراحل میں ہے ۔ دوسرے فلور(second floor) پر 5 کمرے بنائے جاسکتے ہیں اور باقی مسجد میں کچھ عرصہ تک (وہ عرصہ 2سال یہ 10سال بھی ہو سکتا ہے ) جمع یا عیدین کی نماز ہونے کا امکان ہے۔ اس صورتحال میں کیا دوسرے فلور (second floor) کا کام کرانا جائز ہے؟ اس فلور کے ڈالنے سے کمروں کی وجہ سے مسجد کو آمدنی کا ذریعہ بنے گا مگر مسجد کے حصے میں فلحال نماز نہیں ہوگی۔ اس سلسلہ میں مسجد کی کمیٹی ادھ چھت ڈالنے کا ارادہ کیے اور سنٹرنگ (Centring) کا چکلہ بھی مار دیے مگر انجینئر (Structurul Engineer) صاحب پورا صلیب(Slab) ڈالنے کا مشورہ دیے کیونکہ آگے چل کر لیکیج (Leakage ) کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔ اس صورتحال میں مسجد کی کمیٹی کہہ رہی ہے کہ کمرے بھی نہ ڈالیں اور سنٹرنگ (Centring) نکال دی جائے۔ یہاں پیسے کا مسئلہ کچھ نہیں ہے۔ اب درخواست یہ ہے کہ کیا دوسرے فلور کا کام کرایا جا سکتا ہے جس میں ادھ کمروں کے لئے استمال ہوگا اور باقی مسجد خالی رہے گی کچھ عرصہ تک، جس میں فلحال نماز نہیں ہوگی مصلیوں کی کمی وجہ سے۔ اس حال میں کیا دوسرے فلور کا کام کرایا جا سکتا ہے؟

    جواب نمبر: 174839

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:381-311/H=3/1441

    پرانی مسجد کی عمارت بوسیدہ ہوگئی ہو تو اس کی تعمیرِ جدید تو درست ہے اور تعمیر کا کام ہونے کی وجہ سے جماعت عارضی طور پر نہ ہو بلکہ کسی اور جگہ میں جماعت کا نظام بنالیں یہ بھی جائز ہے البتہ کسی منزل میں مسجدِ شرعی کی حدود میں کمرے بنانا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند