• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 174076

    عنوان: مسجد کے لئے ہبہ کی نیت کی ہوئی زمین كو فروخت كركے اپنے استعمال میں لانا؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلے کے سلسلے میں جب میں دبئی میں تھاتو ایک زمین لی تھی پھر بعد میں میں نے اسے مسجد کے لئے دینے کا ارادہ کر لیا کچھ سالوں کے بعد وطن واپسی پر معلوم ہوا کہ اس محلے میں صرف بردران وطن ہی بسے ہوئے ہیں وہاں مسجد بنانا مناسب نہ تھا اب جبکہ وطن لوٹے مجھے تین سال ہوچکے ہیں ابھی تک کوئی ذریعہ معاش نہیں ہے تو میں نے اس زمین کو فروخت کردیا ہے تو اس وقت زمین کی جو قیمت تھی کیا میں اتنی قیمت کسی مسجد کی تعمیر میں لگاسکتا ہوں اور جو فائدہ ہوا ہے، اسے میں استعمال کرسکتا ہوں ، براہ کرم، مہربانی وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 174076

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:180-131/sd=3/1441

    اگر آپ نے زمین خرید کر اس کو مسجد میں دینے کا محض ارادہ کیا تھا، تقریراً یا تحریراً وقف نہیں کیا تھا تو یہ زمین مسجد کے لیے وقف نہیں ہوئی، لہذا اس زمین کو فروخت کرکے جو کچھ نفع ہوا ہے، وہ آپ اپنے ذاتی استعمال میں لا سکتے ہیں اور باقی قیمت میں بھی آپ کو ہر طرح کے تصرف کا اختیار ہے، اگر چاہیں تو کسی مسجد کی تعمیر میں بھی لگاسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند