• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 172708

    عنوان: امام صاحب كو حج كے لیے تنخواہ كے ساتھ كتنی چھٹی دی جائے؟

    سوال: ہماری مسجد کے امام صاحب حج کے لیے جارہے ہیں، انہوں نے ہم سے پورے دو مہینے کی چھٹی کے لیے درخواست دی ہے، مسجد انتظامیہ کی طرف سے ہر سال ایک مہینے کی چھٹی دی جاتی ہے اور اس چھٹی کی تنخواہ کاٹی نہیں جاتی ، اب امام صاحب حج کرنے جارہے ہیں اور وہاں سے واپسی پر اپنے وطن جائیں گے تو کیا ان کی پورے دو مہینے کی تنخواہ دی جائے یا سالانہ ترتیب سے صرف ایک مہینے کی دی جائے ؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔ امام صاحب صاحب نصاب ہیں اور مسجد کے اکثر اخراجات چندے سے پورے ہوتے ہیں۔

    جواب نمبر: 172708

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1120-972/sd=1/1441

    مسجد انتظامیہ کو اختیار ہے، اگر وہ حج کے لیے تنخواہ وضع کیے بغیر چھٹی منظور کرلے، تو شرعا اس میں کوئی حرج نہیں ہے، پہلی مرتبہ حج کے لیے تنخواہ وضع کیے بغیر چھٹی دینے کا معمول عموما دینی اداروں میں رائج ہے؛ البتہ حج کا سفر چونکہ چالیس ایام میں عموما مکمل ہوجاتا ہے؛ اس لیے چالیس دن کی چھٹی کافی ہے، اس میں شرعی ضرورت پوری ہوجاتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند