عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 169623
جواب نمبر: 169623
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:708-664/sn=8/1440
(1،2) نماز تو اس حصے میں بہرحال درست ہوجائے گی، اگر صفیں وہاں تک مسلسل ہیں اور مسجد میں جگہ نہ ہونے پر وہاں سے کوئی شخص امام کی اقتدا کرلے تو اسے مسجد کا ثواب بھی ملے گا۔(3) اگر فی الواقع وہ جگہ مکتب کے لئے وقف ہے ،مسجد کے لئے نہیں توصورت مسئولہ میں اسے بہ وقت توسیع مسجد میں شامل کرنا شرعا جائز نہیں ہے، توسیعِ مسجد کے لئے کوئی اور صورت اختیار کی جائے۔
(ویمنع من الاقتداء) صف من النساء بلا حائل قدر ذراع أو ارتفاعہن قدر قامة الرجل مفتاح السعادة أو (طریق تجری فیہ عجلة) آلة یجرہا الثور (أو نہر تجری فیہ السفن) ولو زورقا ولو فی المسجد (أو خلاء) أی فضاء (فی الصحراء) أو فی مسجد کبیر جدا کمسجد القدس (یسع صفین) فأکثر إلا إذا اتصلت الصفوف فیصح مطلقا.(الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 2/330،ط: زکریا)
البقعة الموقوفة علی جہة إذا بنی رجل فیہا بناء ووقفہا علی تلک الجہة یجوز بلا خلاف تبعا لہا، فإن وقفہا علی جہة أخری اختلفوا فی جوازہ والأصح أنہ لا یجوز کذا فی الغیاثیة.(الفتاوی الہندیة 2/ 362،ط: زکریا)
....قالوا مراعاة غرض الواقفین واجبة (رد المحتار علی الدر المختار6/665،ط: زکریا)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند