عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 169602
جواب نمبر: 169602
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:703-711/sn=9/1440
(1،2) جو جگہ مسجد شرعی کے لئے وقف ہو اس میں مدرسہ بنانا ، اسی طرح جو جگہ مدرسہ کے لئے وقف ہو اس میں مسجد بنانا جائز نہیں ہے ؛ ہاں اگر طلبہ اور اساتذہ کی ضرورت کے تحت مدرسہ کے تابع بنا کر مسجد بنالی جائے تو شرعا اس کی گنجائش ہوگی۔ اسی طرح مسجد کے تابع بنا کر اگر خارج مسجد حصہ میں کوئی مکتب(مدرسہ) بنالیا جائے تو شرعااس کی بھی گنجائش ہوگی۔
البقعة الموقوفة علی جہة إذا بنی رجل فیہا بناء ووقفہا علی تلک الجہة یجوز بلا خلاف تبعا لہا، فإن وقفہا علی جہة أخری اختلفوا فی جوازہ والأصح أنہ لا یجوز کذا فی الغیاثیة.(الفتاوی الہندیة 2/ 362،ط: زکریا)....قالوا مراعاة غرض الواقفین واجبة. (رد المحتار علی الدر المختار6/665،ط: زکریا)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند