عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 168463
جواب نمبر: 16846301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:524-422/sn=1440
فرش کے جس حصے کا توڑنا پیش نظر ہے اگر وہ شرعی مسجد کی حدود میں ہے تواسے توڑ کر جوتے چپل رکھنے کی جگہ کے لئے مختص کرلینا شرعا جاز نہیں ہے ، جوتا چپل رکھنے کے لئے کسی الگ جگہ کا نظم کیا جائے ؛ہاں اگر یہ جگہ مسجد شرعی کا حصہ نہیں ہے تو پھر شرعا اس کی گنجائش ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ہمارے علاقہ میں ایک مسجد غالباً 1975ء میں تعمیر کی گئی تھی اور وہ مسجد اس وقت کے نمازیوں کی ضرورت پوری کرتی تھی یہ کہ اب اس مسجد کی توسیع مقصود ہے۔ اس کی لمبائی میں اسکا موجودہ محراب جہاں واقع ہے وہاں سے چند فٹ آگے کی جانب آتا ہے جس طرح عام طور پر مساجد کی توسیع کے وقت یہ مسئلہ پیش آتا ہے۔ اب اس کے قریبی مکان کا مالک نئے محراب کے لیے تو خوشی سے رضائے الٰہی کی خاطر محراب کے لیے جگہ دینے کو تیار ہے، مگر اس کا تقاضا ہے کہ پرانے محراب کی جگہ کو وہ گھر میں شامل کرلے گا، کیا اب تک مسجد کا حصہ رہنے والا یہ محراب مسجد کی کمیٹی اس گھر والے کو دے سکتی ہے؟ شریعت مطہرہ کی روشنی میں تفصیل سے جواب دے کر ممنون فرماویں۔
2407 مناظرمسجد میں صدقہ کی رقم دی جاسکتی ہے یا نہیں؟
كسی كے پلاٹ پر بغیر اجازت مسجد تعمیر كرنا؟
4741 مناظرمسجد میں کتنے منارے اور گنبد لگانے کی شرعی اجازت ہے ؟
4773 مناظرورنگل شہر میں میرا ایک 333 مربع گز کاپلاٹ ہے۔ بیس سال پہلے میں نے اس کا آدھا حصہ مسجد کے لیے وقف کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔آج تک اس پر کچھ بھی تعمیر نہیں ہوا ہے۔ اس مدت کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس پلاٹ کے اطراف و جوانب کے زیادہ تر مکان کے مالکان غیر مسلم ہیں۔ اس وجہ سے میں اس پلاٹ کو بیچنا چاہتاہوں یا اس پورے پلاٹ پر عمارت تعمیر کرنا چاہتا ہوں، اوروقف شدہ آدھے پلاٹ کی موجودہ قیمت کوپہلے وقف کردینے کی وجہ سے کسی دوسری جگہ مسجد تعمیر کرنے کے لیے عطیہ کرنا چاہتا ہوں۔میرا سوال یہ ہے کہ کیا میں ایسا کرسکتا ہوں یا میرا ایسا کرنا درست نہیں ہوگا؟ برائے کرم جواب مرحمت فرماکرکے میرے اوپر احسان کریں۔
2113 مناظر