عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 168261
جواب نمبر: 16826131-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 458-383/D=05/1440
مسجد کے لئے جو چندہ ہوتا ہے خواہ وہ عمومی انداز پر ہو اور جمعہ کے دن ہو یا کسی اور طریقے پر ہو وہ مسجد کی ضروریات اور اخراجات پورا کرنے کے لئے ہوتا ہے امام کا تقرر اور اس کی تنخواہ کا بندوبست کرنا مسجد کی اہم اور اولین ضروریات میں داخل ہے پس اس چندے کی رقم سے امام کو تنخواہ بلاکراہت دی جاسکتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ہمارے گاؤں میں ایک پرانی مسجد تھی۔ مسجد شہید کردی گئی اورنئی تعمیر جاری ہے۔ لوگوں نے مسجد کے کونے پر ایک راستہ بنایا ہے۔ اوپر مذکور راستہ پہلے مسجد کا حصہ تھا اور لوگ اس جگہ پر سجدہ ادا کرتے تھے۔ کیا وہ جگہ نمازیوں کے راستہ کے طور پر استعمال کی جاسکتی ہے؟
2679 مناظرمدرسے کی چیز مسجد میں دینا درست ہے یا نہیں؟
3269 مناظرہمارے گھر کے پاس ایک اسماعیل عورت رہتی ہے وہ اکثر اوقات کچھ پیسے مجھے دے جاتی ہے کہ جب میں مسجد جاوٴں تو صدقہ والے ڈبے میں ڈال دوں۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا ان کے پیسے مسجد کے چندے والے ڈبے میں ڈالنا جائز ہے یا نہیں؟ اگر نہیں تو میں ان کو انکار کیسے کروں؟
3050 مناظرمفتی صاحب میں آپ سے جامع مسجد دہلی کے
بارے میں جاننا چاہتاہوں۔ ایک مرتبہ جب میں جامع مسجد دہلی گیا تو میں نے دیکھا کہ
مسجد میں جو جیسے چاہتا تھا کررہا تھا ۔مثلاً عورتیں مسجد کے اندر گھوم رہی ہیں
جہاں چاہا نماز پڑھ رہی ہیں۔ بچے مسجد میں کھیل رہے ہیں۔ آ پ کہہ سکتے ہیں کہ عجیب
سا ماحول تھا کیوں کہ میں پہلی بار اس مسجد میں گیا تھا تو میں یہ سب دیکھ کر حیران
تھا کیوں کہ میں نے پہلے ایسا کبھی نہیں دیکھا۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا عورتیں بھی
مسجد کے اندر داخل ہوسکتی ہیں؟ اگر کر سکتی ہیں تو کیا وہ نماز پڑھ سکتی ہیں؟ اگر
نماز نہیں پڑھ سکتی ہیں یا مسجد کے اندر ہی نہیں جاسکتی ہیں تو آپ جامع مسجد دہلی
کے حالات کے بارے میں وضاحت کردیں میرا نظریہ صاف کریں، آپ کی بہت مہربانی ہوگی۔