عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 163195
جواب نمبر: 163195
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1185-1014/D=10/1439
اجتماعی افطار کا مذکور فی السوال نظم وانتظام چند وجوہ سے مناسب نہیں ہے، بلکہ بسا اوقات مفاسد وخرابیوں کا موجب ہے اس لیے قابل ترک ہے۔
(۱) مسجد میں انتظام کرنے سے مسجد کی بے ادبی اور فرش کی پامالی نیز بسا اوقات شعور وشغب کا باعث ہوگا جو کہ مکروہ ہے۔
(۲) اس کے لیے چندہ کرنا خود مفاسد کا باعث ہے کبھی دباوٴ اور شرما حضوری سے پیسہ جمع ہوتا ہے جو کہ ناجائز ہے اور کبھی فخر ونام آوری مقصود ہوتی ہے جو کہ منع ہے۔
(۳) لوگوں کو اس کے لیے جمع ہونے کا اعلان کرنا درست نہیں جس سے روزہ دار اور غیرروزہ دار سب جمع ہوتے ہیں اور اگر انتظام کرنے والوں کا مقصد صرف غریب مسافر روزہ داروں کے لیے نظم کرنا ہو تو گنجائش ہوسکتی ہے بشرطیکہ اس کے لیے چندہ نہ کیا جائے بلکہ دو ایک مخصوص لوگ اپنی طرح سے نظم کردیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند