عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 159330
جواب نمبر: 15933001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:696-570/sd=6/1439
اگر مذکورہ سامان مسجد کے لیے وقف ہے اور شادی میں کرایہ کے طور پر دیا جاتا ہے ، جیساکہ بعض مساجد میں یہ نظم ہوتا ہے ،تو اس کو مسجد کے کمرے میں رکھنا درست ہے اور اگر یہ سامان مسجد کے لیے وقف نہیں ہے ، تو اس کو مسجد کے کمرے میں رکھنا صحیح نہیں ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ہماری
مسجد دو منزلہ ہے مسجد کا صحن نہیں ہے۔ صرف جمعہ کے دن اور پورے رمضان میں دونوں
منزلیں نمازیوں سے بھر جاتی ہیں اور ایک ہی امام کے پیچھے ایک بار جماعت ہوتی ہے۔
عام دنوں میں نمازی کم ہونے کی وجہ سے صرف گراؤنڈ فلور میں ہی جماعت کے ساتھ نماز
ہوتی ہے۔ تو سوال یہ ہے کہ کیا کبھی کچھ لوگ دیر سے آنے سے پہلی منزل پر نماز ادا
کر سکتے ہیں، جب کہ گراؤنڈ فلور پر جماعت کے ساتھ نمازہوچکی ہو؟
میرے
محلہ میں سات سو مسلمان ہیں او رایک مسجد ہے۔ ایک امام تھے جنھوں نے پینتیس سال تک
نماز پڑھائی اور محلہ کی تمام ضروریات کو پورا کیا۔ ان کے انتقال کے بعد ایک نئے
امام مقرر کئے گئے۔ لیکن چند سالوں کے بعد متولی صاحب نے اپنے ایک رشتہ دار کوبطور
امام ثانی کے متعین کردیا۔ اس سے مسجد کے بجٹ پر سالانہ پچاس ہزار روپیہ کا بوجھ
پڑرہا ہے۔حال میں الیکشن ہوا اور ایک نئی کمیٹی او رمتولی متعین کئے گئے۔نئی کمیٹی
او رمتولی اس بات پر راضی ہیں کہ دونوں میں سے کسی ایک کو ہی رکھیں۔ لیکن نیا امام
ضدی ہے اور نکلنے پر تیار نہیں ہے۔ حتی کہ بہت سارے ممبر اس نئے امام سے بیزار
ہیں۔ اب نیا امام مسجد کے کچھ ممبروں کو ساتھ لے کر پریشانی پیدا کررہا ہے اور ایک
جماعت کو دوسرے کے خلاف بھڑکارہا ہے۔ برائے کرم مشورہ دیں کہ کیا کرنا چاہیے؟ اور
کیا یہ مناسب ہوگا کہ دو اماموں کو بیت المال کی رقم سے رکھنا درست ہوگا؟
ہم ایک کثیر منزلہ عمارت کی تعمیر کررہے ہیں۔ ایک مسجد کے علاوہ اس جگہ پر موجود پہلے کی ساری تعمیرات منہدم کردی گئیں،مسجد اب بھی وہاں موجود ہے۔ نئے نقشے میں مسجد راستے پر آرہی ہے۔ ہم نے ٹنڈر جاری کردیے ہیں۔ اس پروجکٹ کے لیے ایک انٹرنیشنل کمپنی کو منتخب کیا گیا ہے۔ اس مرحلے میں آکر ہم اس پروجکٹ کو دوبارہ ڈیزائن نہیں کرواسکتے۔ سوال یہ ہے کہ کیا قرآن و سنت کے مطابق اس مسجد کو گراسکتے ہیں؟ (۱) کیوں کہ اس مسجد میں گذشتہ ایک سال سے مستقل کوئی نماز نہیں ہورہی ہے۔(۲) ہم نے بلڈنگ میں پانچ نمازگاہوں کی گنجائش رکھی ہے جو ملا کر مسجد کی زمین سے زیادہ جگہ لیے ہوئے ہیں۔ (۳) کیا ہم موجودہ ڈیزائن کے مطابق ستونوں پر مسجد بناسکتے ہیں اس طور پر کہ راستہ اس سے گذرے اور اوپر والے حصوں میں نماز ہو؟ واضح رہے کہ یہ زمین مسجد کے لیے وقف ہے۔