• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 159329

    عنوان: مسجد کے لیے وقف شدہ گھر کو فروخت کرنا ؟

    سوال: ہمارے یہاں ایک صاحب کی کوئی اولاد نہیں ہے، اور انہوں نے اپنے گھر کو مسجد پر وقف کردیا ہے اور وہ مسجد سے دور ہے۔ وہ جگہ مسجد کے استعمال میں نہیں آسکتی ہے، اسے فروخت کر کے مسجد میں اس کا پیسہ لگایا جاسکتا ہے؟ اگر وہ زمین ایسے بیچا جائے تو ایک اچھا دام ملے گا۔ اور بات یہ ہے کہ ہمارے یہاں ایک نومسلم ہوا ہے ایک لڑکا، اس کے گھر والوں نے اس کو گھر سے نکال دیا ہے، اس کے لیے وہی گھر دینے کا ارادہ بن رہا ہے، اس کا ریٹ سمجھ کر جو مارکیٹ کا ہوگا وہ گاوٴں والے اکٹھا کرکے اس لڑکے کی طرف سے مسجد میں دیں گے، کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے؟ ویسے کوئی دوسرا لیتا ہے تو زیادہ مل سکتا ہے مگر پھر اس لڑکے کے لیے نہیں ملے پائے گی زمین، تو کیا کرنا چاہئے؟

    جواب نمبر: 159329

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:695-947/sd=9/1439

     

    مسجد کے لیے وقف شدہ گھر کو فروخت کرنا جائز نہیں ہے ، نو مسلم کے لیے کسی دوسرے گھر یا زمین کا انتظام کرلیا جائے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند