• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 156317

    عنوان: مسجد میں گھنٹی بجنے والی گھڑی لگانا کیسا ہے؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ نماز کے ٹائم ٹیبل کی بڑی گھڑی محراب کی دائیں بائیں جانب لگانا جو ہر صف کے نمازیوں کے بالکل سامنے رہتی ہے کیسا ہے اور نماز کا وقت ہونے پر یا مکروہ وقت شروع ہونے پر ایک گھنٹی بجتی ہے یہ کیسا ہے ؟

    جواب نمبر: 156317

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:201-156/N=3/1439

    (۱، ۲): ٹائم ٹیبل کے لیے محراب کی دائیں، بائیں جانب نمازیوں کے لیے گھڑی لگانا؛ تاکہ نمازی حضرات گھڑی دیکھ کر سنت وغیرہ کی نیت باندھیں اور اوقات جماعت کا خیال رکھیں تو اس میں شرعاً کچھ حرج نہیں۔ اور اگر گھڑی آواز دار ہے اور متعینہ وقت پر سادی گھنٹی بجتی ہے اور ذمہ داران مسجد نے اوقات نماز کے حساب سے گھنٹی کی سیٹنگ کررکھی ہے ، جس کی وجہ سے جماعت کا وقت ہوجانے پر گھنٹی بجتی ہے تو اس میں بھی شرعاً کچھ حرج نہیں؛ البتہ مسجد میں آوازدار گھڑی کا نہ ہونا بہتر ہے، اور اوقات جاننے کے لیے صرف سادی گھڑی ہونی چاہیے (فتاوی محمودیہ میرٹھ، ۲۲: ۳۷۹)،نیز جماعت کے حساب سے گھنٹی کی سیٹنگ کی صورت میں عام طور پر بعض مقتدی تکبیر سے پہلے ہی نماز کے لیے تیار ہوکر کھڑے ہوجاتے ہیں، جو صحیح نہیں؛ جب کہ صحیح یہ ہے کہ جب تکبیر شروع ہوجائے اور امام صاحب سامنے سے محراب میں آجائیں تو لوگ کھڑے ہوں یا پیچھے سے جس صف سے گذرتے جائیں، لوگ کھڑے ہوتے جائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند