عنوان: مدرسہ کے ناظم کے اہل خانہ کو موقوفہ زمین میں سے مکان زمین دینا؟
سوال: مدرسہ میں جو زمین وقف ہے وہ ۱۰/ بیگہہ ہے جس کے ناظم مولانا محمد ہارون صاحب مظاہری تھے، ان کی نظامت میں تقریباً بیس سال سے مدرسہ چل رہا تھا ، سال ۲۰۱۰ء میں مولانا کا انتقال ہو گیا جس کی وجہ سے مدرسہ کا نظام درہم برہم ہو گیا جس میں آپسی اختلاف کا بھی دخل ہے، مولانا کے اہل خانہ مولانا کی حیات سے ہی مدرسہ کی عمارت میں زیر قیام ہیں ، اہل شوریٰ کے مشورہ سے یہ طے پایا کہ مدرسہ ہٰذا کے نام جو زمین وقف ہے اسی میں سے مولانا کے اہل خانہ کو دو بسہ زمین مکان کے لیے دے دی جائے، کیا ایسا کرنا شرعاً درست ہے؟
جواب نمبر: 14955301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 775-694/H=7/1438
وقف زمین میں سے دو بسہ زمین مولانا مرحوم کے اہل خانہ کو مکان بنانے کے لیے دیدینا جائز نہیں، منشأ واقف اور غرضِ وقف کے خلاف ہے، البتہ اگر اہل شوریٰ ودیگر خاص خاص احباب اپنی طرف سے مل جل کر مولانا مرحوم کے اہل خانہ کے لیے بقدر ضرورت مکان کا انتظام کردیں تو اس میں کچھ مانع نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند