عنوان: موقوفہ قبرستان کے حصے میں دوکانیں بنانا
سوال: حضرات مفتیان کرام سے ایک سوال کا جواب مطلوب ہے ، ہمارے شہر کا قبرستان بالکل مین روڈ پر واقع ہے ،اسی قبرستان میں فی الحال تدفین جاری ہے لیکن مین روڈ کی طرف کی جو قبریں ہیں وہ تقریبا 80 .90 سال پرانی ہیں اور اس طرف تدفین بھی نہیں ہوتی ہے ،یہ قبرستان جامع مسجد کی نگرانی میں ہے ، اب مسجد کے ذمہ داران قبرستان میں مین روڈ کی طرف دوکانیں بنانا چاھتے ہیں، اس طرح کہ کسی قبر کو مٹایا نہیں جائیگا بلکہ لوہے کے پائپ کو دو قبروں کے درمیان گاڑ کر اس پرلوہے کی چادر کو ویلڈنگ کردیا جا ئے گا اور دوکان کے نیچے قبر اپنی حالت برقرار رہے گی ۔ سوال یہ ہے کہ کیا موجودہ صورت حال میں قبر کو ختم کرکے یا قبر کو باقی رکھ کر اس پر دوکان بنانا جائز ہے یا نہیں؟مفصل مکمل مدلل جواب عنایت فرمائیں۔اس مسئلہ کو لے کر یہاں آپس میں زبردست اختلاف چل رہاہے ، اس لئے جو بھی جواب عنایت فرمائیں باحوالہ ہو۔
جواب نمبر: 14920801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 730-701/M=6/1438
موقوفہ قبرستان کے حصے میں دوکانیں بنانا جائز نہیں، ایسا کرنا غرض واقف کے خلاف ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند