عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 149176
جواب نمبر: 149176
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 789-896/L=7/1438
(۱) گھر کی دیواروں یا دروازہ یا مین گیٹ پر قرآن پاک کی آیات لکھنے، یا پتھر پر کندہ کرانے میں اس بات کا احتمال رہتا ہے کہ وہ جگہ ٹوٹ کر گرجائے اور قرآنی آیات روندے جائیں؛ اس لیے فقہاء نے اس کو خلافِ ادب اور مکروہ لکھا ہے۔ قال في الشامي: وتکرہ کتابة القرآن وأسماء اللہ تعالی علی الدرہم والمحاریب والجدران وما یفرش․ (شامی: ۱/۳۲۳)
(۲) اپنے نام والی آیت پتھر میں کندہ کرواکر اپنے مین گیٹ کی دیوار وغیرہ میں لگانے قرآن کو غیرِ ماوضع لہ میں استعمال کرنا پایا جائے گا؛ اس لیے ایسا کرنا مکروہ ہے، قال في المغني: ولا یجوز أن یجعل القرآن بدلاً من الکلام؛ لأنہ استعمال في غیر ما ہو لہ فأشبہ استعمال المصحف في التوسد ونحوہ․․․ (المغني لابن قدامہ: ۳/ ۱۵۰)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند