عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 145750
جواب نمبر: 145750
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 099-093/M=2/1438
صورت مسئلہ اگر درست او رمطابق واقعہ تحریر کی گئی ہے تو مہتمم مدرسہ کے لیے اس چالو فریج کو بیچنا جائز نہیں ہوا، موقوفہ چیز بیچی نہیں جاتی ہاں اگر وہ بالکلیہ ناقابل انتفاع ہو جائے تب اسے فروخت کرکے اس کی قیمت اسی مد میں لگائی جاتی ہے، لیکن یہاں ایسا نہیں ہے، نئی فریج کو خریدے ہوئے ابھی صرف دو مہینے ہوئے تھے، موقوفہ چیز کسی کی ملکیت نہیں ہوتی پس صورت مسئولہ میں مہتمم مدرسہ پر لازم ہے کہ اپنے بیٹے کو وہ پیسے لوٹا دے اور اس سے موقوفہ فریج واپس لے لے اور حسب تصریح واقف اسے مدرسہ کے لیے استعمال کرے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند