عنوان: ملکیت کے قبرستان کا مسجد میں شامل کرنا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین قرآن وسنت کی روشنی میں اس مسئلہ کے بارے میں مسجدکے سامنے ایک راستہ ہے جوشارع عام ہے اوراس راستے کے ساتھ ایک پلاٹ ہے اور یہ ذاتی ملکیت ہے جس میں صاحب پلاٹ اپنے مردوں کی تدفین کرتا تھا ایک عرصہ ہو چکا ہے اس میں مردوں کو دفن کرنا چھوڑدیا گیا ہے آخری مردہ تقریباً ۲۵ سال پھلے دفن کیا گیا اس میں اب قبروں کے نشانات ختم ہوچکے ہیں مسجد میں توسیع کے لیے جگہ کی ضرورت ہے صاحب پلاٹ فوت ہوچکا ہے اور ورثایہ پلاٹ مسجدکودیناچاہتے ہیں تو کیا یہ راستہ اور پلاٹ مسجد میں شامل کیا جا سکتا ہے یا کہ نہیں؟ مسجد والے یہ چاہتے ہیں کہ راستہ اور پلاٹ کا کچھ حصہ مسجد میں شامل کر لیا جاے اور پلاٹ کے کچھ حصے پر راستہ نکال لیا جاے ایسا کرنا درست ہے یا کہ نہیں؟ جب کہ ورثاء اس پر راضی ہیں۔
نوٹ:نہ صاحب پلاٹ نے اپنا پلاٹ وقف کیا تھا اور نہ ہی اس کے ورثاء نے اس پلاٹ کو قبور کے لیے وقف کیا ہے ۔
جواب نمبر: 14527801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1255-1245/M=01/1438
بر تقدیر صحت تفصیل جو راستہ شارع عام ہے اس کو مسجد کی توسیع میں شامل کرلینے کے لیے حکومت سے اجازت ضروری ہے اور متبادل جو راستہ پلاٹ والے کے حصے سے نکالا جائے گا ا س کے لیے پلاٹ والے سے بات کرلی جائے کہ تم اتنا حصہ مسجد کے لیے اور اتنا حصہ عام راستہ کے لیے دے دو، اگر تمام ورثہ بالغ ہوں او رسب کی رضامندی ہو اور حکومت کی اجازت ہو تو عام راستہ اور پلاٹ کا کچھ حصہ مسجد کی توسیع میں شامل کیا جا سکتا ہے اور بقیہ حصہ شارع عام کی حیثیت سے چھوڑا جا سکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند