عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 8208
ان دنوں مارکیٹ میں ایک سائنسی الیکٹراک جیبی سائز ڈیوائس قرآن جو کہ ڈیجیٹل قرآن کے نام سے جانا جاتا ہے دستیاب ہے اوربہت زیادہ مقبولیت حاصل کررہا ہے۔جس میں مختلف قراء حضرات کی آواز میں تلاوت موجود ہے اور متن بھی لکھا ہوا ہے اوربہت ساری اسلامی دینی معلومات بھی اس میں جمع ہیں۔ اس ضمن میں میرا پہلا سوال اس کی حرمت اور تعظیم کے بارے میں ہے؟ (۲) کیا یہ ڈیوائس بغیر وضو کے چھو سکتے ہیں؟ کیا یہ ڈیوائس کسی بھی جگہ رکھی جاسکتی ہے؟ نیزذہن میں پیدا ہونے والے تصور کو سمجھنے کے لیے اس ڈیوائس کی دوسری ہئیت کے بارے میں بھی بتائیں؟
ان دنوں مارکیٹ میں ایک سائنسی الیکٹراک جیبی سائز ڈیوائس قرآن جو کہ ڈیجیٹل قرآن کے نام سے جانا جاتا ہے دستیاب ہے اوربہت زیادہ مقبولیت حاصل کررہا ہے۔جس میں مختلف قراء حضرات کی آواز میں تلاوت موجود ہے اور متن بھی لکھا ہوا ہے اوربہت ساری اسلامی دینی معلومات بھی اس میں جمع ہیں۔ اس ضمن میں میرا پہلا سوال اس کی حرمت اور تعظیم کے بارے میں ہے؟ (۲) کیا یہ ڈیوائس بغیر وضو کے چھو سکتے ہیں؟ کیا یہ ڈیوائس کسی بھی جگہ رکھی جاسکتی ہے؟ نیزذہن میں پیدا ہونے والے تصور کو سمجھنے کے لیے اس ڈیوائس کی دوسری ہئیت کے بارے میں بھی بتائیں؟
جواب نمبر: 8208
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1758=1656/د
جس وقت اسکرین پر قرآن باک کا نقش موجود ہو اسے بے وضو چھونا خلاف ادب ہے، جب اس میں قرآن پاک محفوظ ہے تو اسے بے ادبی کے مواقع اور بے حرمتی سے بچانا واجب ہے، جس کو معلوم ہے کہ اس میں قرآن محفوظ ہے اس کے لیے یہ حکم ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند