عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 64584
جواب نمبر: 64584
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 355-355/Sd=6/1437 جو شخص جنبی ہو اور اس کے جسم پر ظاہری کوئی نجاست بھی لگی ہوئی ہو اور ایسا شخص جو صرف جنبی ہو اور اس کے جسم پر کوئی نجاست نہ لگی ہو،دونوں قسم کے لوگوں میں اکثر احکام کے حوالے سے کوئی فرق نہیں ہے، اسی طرح بے وضو شخص جس کے جسم پر نجاست بھی ہو اور ایسا شخص جو صرف بے وضو ہو اور اُ س کے جسم پر کوئی نجاست نہیں لگی ہو، دونوں کے حوالے سے اکثر احکام میں کوئی فرق نہیں ہے؛ تاہم نجاست حقیقی اور حکمی کے مقابلے میں تنہا نجاست حکمی اخف ہوگی، بعض صورتوں میں اس کا فرق بھی ظاہر ہوگا، مثلا: اگر کسی شخص پر نجاست لگی ہوئی ہو، تو اُ س کے لیے مسجد میں جانا مکروہ ہے خواہ وہ بے وضو ہو یا با وضو ہو؛ لیکن صرف بے وضو شخص کے لیے جس کے جسم پر کوئی نجاست نہیں ہو، مسجد میں آنا مکروہ نہیں ہے، اسی طرح اگر کوئی جنبی یا بے وضوء شخص ایسا ہے، جس کے جسم پر نجاست ہو اوراُس کے پاس صرف اتنا پانی موجود ہو، جس سے صرف ظاہری نجاست ہی کو صاف کیا جاسکتا ہے، وہ وضو ء اور غسل کے لیے ناکافی ہو، تو ایسی صورت میں تقلیل نجاست کے لیے ظاہری نجاست کو صاف کرنے کا حکم دیا جائے گا، مزید تفصیل فقہ کی کتابوں میں موجود ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند