عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 62968
جواب نمبر: 62968
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 228-210/Sn=3/1437-U (۱) جی ہاں! بے وضو اور جنبی شخص کے لیے ایسی کتب تفسیر کو ہاتھ لگانے کی گنجائش ہے جن میں آیاتِ قرآنیہ سے تفسیر یا ترجمہ کے الفاظ زیادہ ہوں؛ لیکن بہتر یہ ہے کہ کتب تفسیر کو خواہ کیسی بھی ہوں بلا وضو ہاتھ نہ لگایا جائے، اور جس حصے پر آیاتِ کریمہ لکھی ہوں ان پر تو ہاتھ لگانا جائز ہی نہیں ہے۔ (۲) جی ہاں لگاسکتے ہیں؛ مگر جس حصہ پر آیاتِ قرآنیہ تحریر ہوں وہاں ہاتھ نہ لگائیں، وقد جوّز أصحابنا مسّ کتب التفسیر للمحدث ولم یفصلوا بین کون الأکثر تفسیرًا أو قرآنًا ولو قیل بہ اعتبارًا للغالب لکان حسنًا إلی آخر ما في رد المحتار من شرح ہذہ العبارة (درمختار مع الشامي: ۱/ ۳۲۰،ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند