• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 62712

    عنوان: مولانا اشرف علی تھانوی کی کتاب بہشتی زیور میں لکھا ہے کہ جس کاغذ پر کوئی قرآنی آیت لکھی ہو تو بے وضو اور جنابت کی حالت میں اس آیت کو ہاتھ نہیں لگا سکتے

    سوال: مولانا اشرف علی تھانوی کی کتاب بہشتی زیور میں لکھا ہے کہ جس کاغذ پر کوئی قرآنی آیت لکھی ہو تو بے وضو اور جنابت کی حالت میں اس آیت کو ہاتھ نہیں لگا سکتے اور اس کاغذ کو ہاتھ لگا سکتے ہیں یا نہیں اس میں اختلاف ہے آپ مجھے بتایے کہ کیا بے وضو اور جنابت کی حالت میں اس کاغذ کو ہاتھ لگا سکتے ہیں؟ جس کتاب میں کوء قرآنی آیت لکھی ہو اسکو بے وضو اور جنابت کی حالت میں ہاتھ لگا سکتے ہیں یا نہیں؟کاغذ اورکتاب کو ہاتھ لگانے کا مطلب جہاں آیت نہ لکھی ہو یا جو جگہ خالی ہو۔

    جواب نمبر: 62712

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 190-190/B=3/1437-U جس کتاب میں قرآن کی آیات لکھی ہوئی ہوں اور دوسری عبارت تفسیر وغیرہ کی اردو میں یا کسی اور زبان میں نہ لکھی ہوئی ہوں تو ایسی کتاب (قرآن) کو بلا وضو نہ چھونا چاہیے۔ اور اگر قرآن کی آیات کے ساتھ دوسری زبان میں تفسیر وغیرہ بھی اس میں لکھی ہوئی ہیں اور تفسیر کا حصہ قرآنی آیات سے زیادہ ہے تو اس کتاب کو بلاوضو اور حالت جنابت میں چھوسکتے ہیں البتہ آیات قرآنی پر ہاتھ لگانا جائز نہیں جس کاغذ پر کوئی آیت نہیں لکھی ہوئی ہے اس کاغذ کو بلاضو ہاتھ لگاسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند