• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 606414

    عنوان:

    دنیوی مجالس اور مشاعروں کا افتتاح قرآن کریم کی تلاوت سے کرنا؟

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں علمائے شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں۔ مطلقا دنیاوی مجالس کی ابتداء میں قرآن پاک کی تلاوت اور نعت نبی پڑھنا کیسا ہے ؟ جو مجالس و جلسے فقط دنیاوی ہیں ان کی ابتداء میں قرآن پاک کی تلاوت اور نعت نبی پڑھنا کیسا ہے ؟ بالخصوص مشاعرہ کی ابتداء میں قرآن پاک کی تلاوت اور نعت نبی پڑھنا کیسا ہے ؟ شعراء و ادباء کی کتابوں کے رسم اجراء کے موقع پر ابتداء میں قرآن پاک کی تلاوت اور نعت نبی پڑھنا کیسا ہے ؟ کیا ان مندرجہ بالا سوالات میں قرآن کی بے ادبی اور نبی کی شان میں بے ادبی نہیں ہورہی ہے جبکہ بالخصوص مشاعروں میں عشقیہ غزلیات شعرا/ و شاعرات شریک ہوکر پڑھتے ہیں، برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 606414

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:166-47T/sd=3/1443

     (۱،۲) دنیوی مجالس اور اجتماعات جو شریعت کی رو سے مباح ہوں ، ان کے شروع میں خیر و برکت کے لیے تلاوت قرآن اور نعت نبی ﷺ پڑھنے میں مضائقہ نہیں؛ بلکہ مستحسن ہے۔(۳) جو مشاعرے شرعی حدود کے دائرے میں رہ کر منعقد کیے جائیں، ان کے شروع میں بھی قرآن کریم کی تلاوت کی جاسکتی ہے؛ البتہ مشاعروں کی جو مجلسیں محرمات پر مشتمل ہو، ان میں قرآن کریم کی تلاوت بے ادبی ہے۔ (۴) شعر ااور ادباء کی وہ کتابیں جو اچھے یا مباح اشعار اور مضمون پر مشتمل ہوں، ایسی کتابوں کے رسم اجراء کے موقع پر تلاوت قرآن میں حرج نہیں ۔

    یستفاد:عن أبی ہریرة، قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: کل کلام لا یبدأ فیہ بالحمد للہ فہو أجذم۔ )أبو داود، رقم: ۴۸۴۰) قال الملا علی القاری : واختلف السلف الأبرار فی کتابة البسملة فی أول کتب الأشعار، فمنعہ الشعبی والزہری، وأجازہ سعید بن المسیب، واختارہ الخطیب البغدادی، والأحسن التفصیل بل ہو الصحیح، فإن الشعر حسنہ حسن وقبیحہ قبیح، فیصان إیراد البسملة فی الہجویات والہذیان ومدائح الظلمة ونحوہا، کما تصان فی حال أکل الحرام، وشرب الخمر، ومواضع القاذورات وحالة المجامعة وأمثالہا، والأظہر أنہ لا یکتب فی أول کتب المنطق علی القول بتحریم مسائلہا، وکذا فی القصص الکاذبة بجمیع أنواعہا، والکل مستفاد من قولہ: " ذی بال " واللہ أعلم بحقیقة الحال۔ ( مرقاة المفاتیح : ۳/۱، مقدمة الکتاب، دار الفکر، بیروت، آپ کے مسائل اور انکا حل : ۳۵۵/۳، سینما میں قرآن خوانی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند