عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 603241
بلا ضروت قرآن کی تعلیم پر اجرت لینا
دریافت کرنا تھا کہ ایک شخص جس کا ذریعہ معاش مناسب ہو جس سے اس کی ضروریات پوری ہو رہی ہوں اس کے باوجود وہ قرآن کی تعلیم دے اور اس پر اجرت لے تاکہ دنیاوی اعتبار سے مزید بہتر ہو سکے تو اس کی اجرت لینے کا کیا حکم ہے ؟
جواب نمبر: 603241
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:617-481/L=7/1442
تعلیم قرآن پر اجرت لینا جائز ہے؛ اس لیے اگر کوئی مالدار شخص بھی قرآن کی تعلیم دے کر اس پر اجرت لیتا ہے تو اس کی گنجائش ہے۔ (قولہ ویفتی الیوم بصحتہا لتعلیم القرآن إلخ) قال في الہدایة: وبعض مشایخنا -رحمہم اللہ تعالی- استحسنوا الاستئجار علے تعلیم القرآن الیوم لظہور التوانی فی الأمور الدینیة، ففي الامتناع تضییع حفظ القرآن وعلیہ الفتوی اھ (الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) ۶/۵۵)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند