• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 601900

    عنوان:

    میت ہوجانے پر ایصال ثواب کی مجلس منعقد کرنا

    سوال:

    (۱)سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص انتقال کر گیا اور اس کے رشتدار نے اصال ثواب کے لئے قرآن خوانی اور دعا رکھی تو کیا یہ جائز ہے اور اس میں شرکت کر سکتے ہیں (۲)اور اس کے بعد کچھ کھلایا جائے تو کیا اس کو کھا سکتے ہیں۔ مثلاً نان کھٹائی یا کوئی اور میٹھا ۔

    نوٹ:- اگر کھلانے والے ہدیہ کہہ کر دیوے تو کیا حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 601900

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:381-353/sn=6/1442

     (1)کسی کے انتقال پر اجتماعی قرآن خوانی کی رسم قابل ترک ہے اور اس پر روپیہ پیسہ کا لین دین یا کھانا ناشتہ وغیرہ کا انتظام کرنا تو اور بھی برا ہے ، قرآن کریم اور احادیث نبویہ سے ان امور کا کچھ ثبوت نہیں ملتاہے ، اس طرح کے پروگرام میں شرکت نہ کرنی چاہئے ۔ ایصال ثواب کا بہترین طریقہ یہ کہ مرحوم کے متعلقین اپنے اپنے طور پر تلاوت کرکے ، تسبیحات پڑھ کر ، صدقہ خیرات کرکے ایصال ثواب کر دیا کریں۔

    (۲،۳) نہیں کھنا چاہئے ، ہدیہ کے نام سے دیوے تب بھی یہی حکم ہے ۔

    ...وفی البزازیة: ویکرہ اتخاذ الطعام فی الیوم الأول والثالث وبعد الأسبوع ونقل الطعام إلی القبر فی المواسم، واتخاذ الدعوة لقرائة القرآن وجمع الصلحاء والقراء للختم أو لقرائة سورة الأنعام أو الإخلاص. (الدرالمختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 3: 148، کتاب الجنازة، مطلب فی کراہة الضیافة من أہل المیت، مطبوعة: مکتبة زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند