عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 601338
اپنی خواہش وچاہت کو معبود بنانے كا كیا مطلب ہے؟
(۱) سورة فرقان کی آیت نمبر ۴۳، اور سورة جاثیہ کی آیت نمبر ۲۳میں جس شرک کا ذکر کیا گیا ہے ، اس کے بارے میں بتا دیں،
(۲) کیا اگر کوئی بندہ اپنی نفسانی خواہشات پر عمل کرے اور کوئی گناہ کرے ، یہ جانتے ہوئے کہ یہ گناہ اور حرام ہے، کیا تب بھی یہاں پر شرک ہوگا؟
(۳) اور اگر کوئی بندہ جان بوجھ کر گناہ کرے تو کیا یہ بھی شرک ہوگا؟
جواب نمبر: 601338
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:234-188/N=4/1442
(۱): سورہ فرقان کی آیت: ۴۳، اور سورہ جاثیہ کی آیت: ۲۳میں جو اپنی خواہش وچاہت کو معبود بنانے کا ذکر آیا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ آدمی، خدا کی مرضیات پر عمل نہ کرے؛ بلکہ اُس کی اپنی جو چاہت وخواہش ہو، اُس پر عمل کرے اور اُس کا اتباع کرے؛ ورنہ حقیقت میں کوئی شخص اپنی خواہش وچاہت کو معبود نہیں بناتا کہ ِاسے شرک حقیقی قرار دیا جائے۔
(۲):جی! نہیں، اِس پر شرک کا اطلاق نہ ہوگا۔
(۳):جان بوجھ کر نفسانی خواہشات پر عمل کرتے ہوئے گناہ کرنا بھی شرک نہیں ہے؛ البتہ جان بوجھ کر گناہ کرنے سے سخت اجتناب کرنا چاہیے، یہ انتہائی جرأت وبے بیباکی کی بات ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند