• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 55797

    عنوان: غسل خانہ میں حرفا حرفا قرآن كریم پڑھنا؟

    سوال: کیا یہ درست ہے کہ فتاویٰ عالمگیری میں یہ لکھا ہوا ہے لا یقرأ القرآن في المخرج والمغتسل والہمام إلا حرفا حرفا پیخانہ وغسلخانہ وحمام میں قرآن مجید نہ پڑھے لیکن اگر ایک ایک حرف توڑ توڑ کر پڑھے تو پڑہ سکتا ہے۔ (فتاوی عالمگیری، ج۹ صفحہ ۲۴)

    جواب نمبر: 55797

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1832-1556/B=12/1435-U فتاوی عالمگیری میں یہ مسئلہ بیان کیا گیا کہ کن کن جگہوں میں قرآن مجید پڑھنا مکروہ ہے، منجملہ ان کے حمام، بیت الخلاء، غسلخانہ بھی ہیں، اس کے بعد جواہر الاخلاطی کے حوالہ سے یہ عبارت نقل کی گئی ولا یقرأ القرآن في المخرج والمغتسل والحمام إلا حرفا حرفًا وقیل یکرہ ذلک أیضًا والأصح الأول ”کذا في جواہر الأخلاطي“ (فتاوی عالمگیری ۵/۳۶۵، مطبوعہ: مکتبہ اتحاد دیوبند) یعنی ان جگہوں میں اگر حروف الگ الگ کرکے پڑھ لے تو بے ادبی نہ ہوگی، کیونکہ یہ بحکم قرآن نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند