• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 55059

    عنوان: آج کل موبائل اور لیپ ٹاپ میں قرآن کی آیات یا سورة لوگ پڑھنے کی نیت سے رکھتے ہیں

    سوال: (۱) آج کل موبائل اور لیپ ٹاپ میں قرآن کی آیات یا سورة لوگ پڑھنے کی نیت سے رکھتے ہیں ، وہ اپنے دوستوں کو ثواب کی نیت سے شیئر بھی کرتے ہیں، موبائل یا لپ ٹاپ میں وائرس آنے پر یاموبائل میں جگہ نہ ہونے پر سارا ڈاٹا ڈلٹ(مٹا) کرنا پڑتاہے ، ایسی صورت میں شرعی حکم کیا ہے؟ طرح طرح کی افواہ چل رہی ہے کہ یہ فعل ایمان سے خارج کرسکتاہے۔ (۲) ایسے موبائل بیت الخلاء میں بھی لے جاتے ہیں ، اس کے بارے میں بھی خلاصہ کریں۔ بڑی مہربانی ہوگی۔

    جواب نمبر: 55059

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 37-37/Sn=11/1435-U (۱) موبائل یا لیپ ٹاپ میں محفوظ کردہ آیاتِ قرآنیہ کو وائرس آنے یا کسی دوسری ضرورت سے ڈلیٹ کرنا شرعاً جائز ہے، اس کی وجہ سے ایمان سے نکلنے کی بات قطعاً غلط ہے، اس طرح کے افواہوں پر دھیان نہ دینا چاہیے، یستفاد ما في رد المحتار علی الدر المختار: ولو کان فیہ اسم اللہ أو اسم النبي صلی اللہ علیہ وسلم یجوز محوہ لیلفّ فیہ شیٴ (۹/۵۵۵، ط: زکریا) (۲) اگر آیاتِ کریمہ اسکرین پر ظاہر نہیں ہیں تو بیت الخلاء میں لے جانے کی گنجائش ہے، مستفاد از: فلو نقش اسمہ تعالی أو اسم نبیّہ صلی اللہ علیہ وسلم استحب أن یجعل الفص في کمّہ إذا دخل الخلاء (رد المحتار: ۹/۵۱۹ زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند